سعودی فلم انڈسٹری صلاحیتوں سے مالامال ہے: امریکی فلمساز
ٹوڈ نمز کہتے ہیں کہ مطابق ٹیلنٹڈ لوگوں کے ساتھ کام کر کے مزہ آتا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں پیدا ہونے والے امریکی فلمساز ٹوڈ نمز نے کہا ہے کہ مملکت کی فلم انڈسٹری بہت صلاحیتوں کی حامل ہے اور اس کا اندازہ سعودی عرب کے کئی باصلاحیت فنکاروں کے ساتھ کام سے ہوا۔
عرب نیوز کے مطابق ٹوڈ نمز کہتے ہٰں کہ ’میں نے اپنے تمام پراجیکٹس میں نوجوان سعودیوں کے ساتھ کام کرتا ہوں، میں پہلے بھی جتنا کام کیا کوشش یہی رہی کہ باصلاحیت لوگوں کے ساتھ کام کروں۔‘
ان کے مطابق ٹیلنٹڈ لوگوں کے ساتھ کام کر کے مزہ آتا ہے۔
فلم ساز و ہدایت کار نوڈ نمز خلیجی خطے میں تفریح اور سنیما کے لیے بہت کام کر چکے ہیں۔
ان کی فلم ’بورن اے کنگ‘، جس کی عکس بندی برطانیہ اور سعودی عرب میں ہوئی جس نے باکس آفس پر بھرپور کامیابی حاصل کی، جبکہ انہوں نے ’جاؤد‘ نامی فلم بھی پروڈیوس کی، جس کو کینز فلم فیسٹیول میں بھی پیش کیا گیا جبکہ اسے بین الاقوامی ریڈ سی فیسٹیول کے لیے بھی چنا گیا۔
ٹوڈ نمز نے اس فلم کے بارے میں بتایا کہ جب مجھے اس کا کام سونپا گیا، اس سے سنیما انڈسٹری کو فروغ ملا۔ یہ ابتدائی پراجیکٹ تھا، میں نے اس کی کہانی کے علاوہ دیگر چیزوں پر بھی بہت کام کیا۔‘
انہوں نے تخلیقی کام اور ثقافت کے حوالے سے پراجیکٹس پر کام کرنے والے سعودی عرب کے ادارے کے لیے وہ چھ سال تک خدمات انجام دیں،مملکت میں پہلا سینما قائم کیا اور سعودی فلم سازوں کی حوصلہ افزائی اور فنڈنگ کے لیے پہلا سعودی فلم ڈے پروگرام شروع کرنے میں مدد دی۔
نمز مملکت کے مشرقی صوبے دہران میں پیدا ہوئے تھے۔
انہوں نے بتایاک ہ ’میرے والد آرامکو میں کام کرتے تھے، میں نے پیدائش سے لے کر پانچ سال کی عمر تک کا وقت وہیں گزارا۔‘
ان کے مطابق ’خلیجی جنگ کے دنوں میں یہاں واپس آ گیا تھا‘
نمز اپنے لڑکپن کے دنوں میں مملکت سے چلے گئے تھے۔
اس حوالے سے وہ کہتے ہیں ’دوسرے لوگوں کی طح میں بورڈنگ سکول کے لیے 15 سال کی عمر میں چلا گیا، میں برسوں بعد اس وقت آیا جب میں سعودی عرب کے بارے میں فلم بنا رہا تھا جس کی فلم بندی امریکہ کے مختلف مقامات پر ہو رہی تھی، ان دنوں پرنس ترکی الفیصل نے مجھے سعودی عرب آنے کی دعوت دی۔
فلموں، ٹی وی اور میڈیا کے حوالے سے دوسری خدمات کے صلے میں ان کو کینز سمیت کئی ممالک میں مختلف اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔
اسی طرح ان کی شارٹ فلم سیریز ’چلڈرن آف دی ورلڈ‘ فلم بھی بنائی جس نیویارک فیسٹیول کے سب سے بڑے انعام سے نوازا گیا۔
’جسٹ لائیک اس‘ کا سعودی پورشن بھی انہوں نے پروڈیوس کیا تھا۔