Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سائق خاص کے اقامے کی تجدید ابشر اکاؤنٹ سے ہوسکتی ہے؟

سائق خاص یا اس زمرے میں شامل کارکنوں کے اقامہ کی سالانہ فیس 500 ریال ہوتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کو 2 زمروں میں تقسیم کیاجاتا ہے، جن میں گھریلو ملازمین اورکمرشل کیٹگری شامل ہے۔ 
گھریلو ملازمین میں ڈرائیور، خادمہ، چوکیدار، باورچی، فیملی ٹیچر وغیرہ شامل ہیں، جبکہ تجارتی شعبے کے ملازمین دوسری کیٹگری میں شامل ہیں۔ 
دونوں شعبوں کےملازمین میں بنیادی فرق فیسوں کا ہوتا ہے۔ کمرشل کارکنوں کی تعیناتی کا طریقہ کار گھریلو کارکنوں سے مختلف ہوتا ہے، جبکہ ان کے اقامہ کی فیسوں میں بھی فرق ہوتا ہے۔ 
جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’سائق خاص کا اقامہ تجدید کرنے کا طریقہ کار کیا ہے؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ سائق خاص کے اقامہ کی تجدید کےلیے کارکن کے کفیل کو چاہیے کہ وہ اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے اقامہ تجدید کی کارروائی کرے۔ 
ابشر اکاؤنٹ سے اقامہ کی تجدید کی کمانڈ دینے سے قبل کارکن کے اقامہ کی فیس ادا کرنا ضروری ہے جو بینک کے ذریعے ادا کی جائے گی۔ فیس ادا کرنے سے قبل اقامہ تجدید نہیں کیا جا سکتا۔
سائق خاص یعنی فیملی ڈرائیور یا اس زمرے میں شامل کارکنوں کے اقامہ کی سالانہ فیس 500 ریال ہوتی ہے، جبکہ ان پر وزارت افرادی قوت کی مد میں سعودائزیشن کی فیس عائد نہیں ہوتی۔
اس لیے ان کے اقاموں کی تجدید براہ راست جوازات سے کی جاتی ہے، جبکہ تجارتی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید کےلیے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبودآبادی، جس کا سابقہ نام وزارت محنت ہوا کرتا تھا، کی فیس ادا کرنے کے بعد ہی اقاموں کی تجدید جوازات سے کرائی جاتی ہے۔ 
 جوازات سے گھریلو ملازم کے معاملے کے حوالے سے ایک اور شخص نے دریافت کیا کہ ’گھریلو ملازم جو کہ چھٹی پروطن گیا ہو اس کے خروج وعودہ میں توسیع کی جاسکتی ہے؟‘ 
 جوازات کا کہنا تھا کہ مملکت سے باہر گئے ہوئے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانا ممکن ہے۔ اس کےلیے کارکن کے سپانسر کوچاہیے کہ وہ مطلوبہ مدت کی فیس جمع کرانے کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرنے کےلیے اپنے ابشر اکاؤنٹ کو استعمال کرے۔ 

خیال رہے گزشتہ برس سے سعودی حکام نے اس سہولت کا آغاز کیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

خیال رہے گزشتہ برس سے سعودی حکام نے اس سہولت کا آغاز کیا ہے جس کے تحت وہ غیر ملکی کارکن جو چھٹی پرمملکت سے باہر گئے ہوئے ہوتے ہیں، اور انہیں اپنے ملک میں مزید رہنا ہوتو وہ اپنے کفیل کے ذریعے مقررہ ماہ کی فیس ادا کرنے کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع یا اقامہ کی تجدید کرا سکتے ہیں۔ 
ماضی میں اس امر کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی تھی۔ مملکت سے باہر گئے ہوئے غیر ملکیوں کے لیے لازمی ہوتا تھا کہ وہ خروج وعودہ کی مدت ختم ہونے سے قبل مملکت پہنچ جائیں۔
اگرخروج وعودہ ویزہ ختم ہوجاتا اور وہ مملکت نہیں آسکتے اس صورت میں ہنگامی بنیادوں پرخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانے کےلیے خصوصی ’این اوسی‘ حاصل کیا جاتا تھا، جس کی کارروائی کافی دقت طلب ہوا کرتی تھی۔ 
گزشتہ برس سے سعودی حکام نے اقامہ ہولڈرغیر ملکیوں کے اقامہ اورخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی خصوصی اجازت جاری کی جس پرکافی سہولت ہوئی۔
وہ لوگ جو مملکت سے باہر ہوتے ہیں اور مجبوری کی وجہ سے وقت مقررہ پرنہیں آسکتے وہ اب اپنے ملک میں رہتے ہوئے ہی خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کراسکتے ہیں۔

شیئر: