Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صحافی شیریں ابوعاقلہ کی ہلاکت کے خلاف لندن میں احتجاجی مظاہرہ

جمعے کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے شیرین ابوعاقلہ کے جنازے میں شریک افراد پر اسرائیلی فورسز نے تشدد کیا (فائل فوٹو: سی جے پی)
لندن میں ہزاروں افراد نے مغربی کنارے میں خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ کی ہلاکت کے واقعے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو لندن میں ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں لگ بھگ 15 ہزار افراد نے شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی سنائپر کے ہاتھوں ’شیریں ابو عاقلہ کے قتل کے ردعمل میں لندن میں یہ احتجاج ہو رہا ہے اور اس دوران بی بی سی ہیڈ کوارٹرز کے سامنے 55 پریس جیکٹس رکھی  گئیں جو اس بات کو ظاہر کرتی ہیں کہ سنہ 2000 سے اب تک اسرائیل کی جانب سے 55 صحافی قتل کیے جا چکے ہیں۔‘
خیال رہے کہ 25 برس سے فلسطین اسرائیل تنازع کی رپورٹنگ کرنے والی نامور خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ کو مغربی کنارے کے ایک قصبے جینن میں بدھ کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے گولی مار دی گئی تھی۔
جمعے کو شیریں ابوعاقلہ کی آخری رسومات کے دوران بھی اسرائیلی فورسز نے مسجد الاقصیٰ میں موجود افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کی مذمت کے ساتھ ساتھ اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔
برطانیہ میں سرگرم ’فرینڈز آف الاقصیٰ‘ نامی تنظیم نے کہا ہے کہ ’لندن میں فلسطین کے لیے ہونے والے احتجاج میں 15 ہزار افراد شریک ہوئے۔‘
’فرینڈز آف الاقصیٰ‘ کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ شمیئول جورڈر  نے کہا کہ ’اسرائیل کا شیریں کو نشانہ بنانا اور جمعے کو ان کے جنازے کی بے حرمتی کرنا شرمناک عمل تھا۔ ہم آج بی بی سی سے ڈاؤننگ سٹریٹ تک اس مطالبے کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں کہ اسرائیل پر اس کے 74 سال سے جاری جنگی جرائم کی بنیاد پر پابندیاں عائد کی جائیں۔‘

شیئر: