لندن میں ہزاروں افراد نے مغربی کنارے میں خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ کی ہلاکت کے واقعے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو لندن میں ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں لگ بھگ 15 ہزار افراد نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں
-
’اسرائیلی فوج کی‘ فائرنگ، الجزیرہ کی خاتون صحافی ہلاکNode ID: 667636
احتجاجی مظاہرے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی سنائپر کے ہاتھوں ’شیریں ابو عاقلہ کے قتل کے ردعمل میں لندن میں یہ احتجاج ہو رہا ہے اور اس دوران بی بی سی ہیڈ کوارٹرز کے سامنے 55 پریس جیکٹس رکھی گئیں جو اس بات کو ظاہر کرتی ہیں کہ سنہ 2000 سے اب تک اسرائیل کی جانب سے 55 صحافی قتل کیے جا چکے ہیں۔‘
74 keys held high to represent each year of the Nakba (catastrophe) when Palestinians were forcibly expelled from their homeland for the creation of Israel. Palestinians hold on to the keys of their homes waiting for the right of return. #Nakba74 #FreePalestine #Palestine pic.twitter.com/VFdEyjDItM
— Friends of Al Aqsa (@FriendsofAlAqsa) May 14, 2022
خیال رہے کہ 25 برس سے فلسطین اسرائیل تنازع کی رپورٹنگ کرنے والی نامور خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ کو مغربی کنارے کے ایک قصبے جینن میں بدھ کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے گولی مار دی گئی تھی۔
جمعے کو شیریں ابوعاقلہ کی آخری رسومات کے دوران بھی اسرائیلی فورسز نے مسجد الاقصیٰ میں موجود افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کی مذمت کے ساتھ ساتھ اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔
برطانیہ میں سرگرم ’فرینڈز آف الاقصیٰ‘ نامی تنظیم نے کہا ہے کہ ’لندن میں فلسطین کے لیے ہونے والے احتجاج میں 15 ہزار افراد شریک ہوئے۔‘
Free, free Palestine pic.twitter.com/MiR7RDwlCm
— Friends of Al Aqsa (@FriendsofAlAqsa) May 14, 2022