شیریں ابو عاقلہ کے جنازے کی بے حرمتی، اسرائیلی پولیس چیف کا تحقیقات کا حکم
شیریں ابو عاقلہ کے جنازے کی بے حرمتی، اسرائیلی پولیس چیف کا تحقیقات کا حکم
ہفتہ 14 مئی 2022 21:11
فلسطین نژاد امریکی شیریں ابوعاقلہ انتہائی قابل احترام اور معروف رپورٹر تھیں۔ فوٹو: سی این این
اسرائیلی پولیس کے سربراہ نے سنیچر کو الجزیرہ کی صحافی شیریں ابو عاقلہ کے جنازے کے موقع پر اہلکاروں کی جانب سے سخت اقدامات اپنانے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اسرائیلی اہلکاروں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے جنازے میں شامل سوگواروں کی موجودگی میں تابوت کی بے حرمتی کرنے کی کوشش کی جس سے عالمی پیمانے پر غم و غصہ پھیل گیا۔
الجزیرہ کی 51 سالہ رپورٹر کی تدفین کے لیے بیت المقدس میں قدیم شہر کے علاقے میں گذشتہ روز ہزاروں سوگوار موجود تھے۔
پولیس حکام کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے پولیس کمشنر نے عوامی سلامتی کے وزیر کے ساتھ مل کراس واقعے کی تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔
بیان کے مطابق الجزیرہ کی صحافی کے اہل خانہ کے ساتھ مل کر جنازے کے انتظامات مربوط کرنے کا پرگروام ترتیب دیا گیا تھا لیکن فسادیوں نے اسے سبوتاژ کرنے اور نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
فلسطین نژاد امریکی صحافی کو دو روز قبل مقبوضہ مغربی کنارے میں جھڑپوں کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
جلوس جنازہ کی ٹیلی ویژن فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ صحافی شیریں کی میت کے تابوت کو اٹھائے ہوئے شرکا اسے گرنے سے ہر صورت بچانے کی جدوجہد کر رہےہیں جب کہ اسرائیلی پولیس کے اہلکار فلسطینی جھنڈوں کو چھین کر شرکا پر لاٹھی چارج کر رہے ہیں۔
پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پولیس جنازے کے دوران پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کا جائزہ لے گی جس میں فساد برپا کرنے والے چند افراد نے تشدد کا راستہ اپنایا جس کے بعد پولیس کی جانب سے طاقت کا استعمال کیا گیا۔
دریں اثنا امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کو کہا تھا کہ صحافی کے جنازے میں اسرائیلی پولیس کے گھسنے کی تصاویر دیکھ کر امریکہ تذبذب کا شکار ہے۔
یورپی یونین کی جانب سے بھی اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ اسرائیلی پولیس کی جانب سے استعمال کی گئی غیر ضروری طاقت تھی۔
جنوبی افریقہ کے امن کے نوبل انعام یافتہ آنجہانی آرچ بشپ ڈیسمنڈ ٹوٹو کی فاؤنڈیشن کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پولیس کی جانب سے جنازہ کے شرکا پر تشدد کے مناظر نسل پرستی کے مخالف کارکنوں کے جنازوں کے دوران ہونے والے واقعات کی سرد مہری کی یاد دلاتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ بیان میں الجزیرہ کی صحافی شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے فوری، مکمل، شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
الجزیرہ ٹی وی چینلز کا کہنا ہے کہ ہماری صحافی نے جنین میں رپورٹنگ کے دوران نیلے رنگ کی جیکٹ پہن رکھی تھی جس پر واضح طور پر 'پریس' کا نشان تھا۔ وہ جنین میں اسرائیلی فوج کی جانب سے شروع کیے گئے گرفتاری آپریشن کی کوریج کر رہی تھیں۔
واضح رہے کہ الجزیرہ کی 51 سالہ معروف صحافی شیریں ابو عاقلہ عیسائی تھیں اور انتہائی قابل احترام رپورٹر تھیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کے جلوس جنازہ میں ہزاروں افراد شریک تھے۔
فلسطینی صحافی کی میت جب اسرائیل کے زیر قبضہ مشرقی بیت المقدس کے سینٹ جوزف ہسپتال سے نکلی تو فلسطینی پرچم لہرانے والے سوگواروں پراسرائیلی پولیس نے دھاوا بول دیا۔