Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جس نے یہ ماسٹر پلان بنایا وہ عقل کا اندھا تھا: شیخ رشید

شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں میں پھوٹ پڑ چکی ہے۔ فائل فوٹو: اے پی پی
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں آج اور کل کے دن اہم ہیں۔
منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ’ہر جگہ آج فیصلے ہونے جا رہے ہیں۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی فیصلے ہو رہے ہیں اور کہیں اور بھی ہو رہے ہیں۔‘
سابق وزیر داخلہ کے مطابق ’انہوں نے آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے، انہوں نے نگران حکومت بنانی ہے۔ اور ان کا جو اتحاد ہے اس کی ٹوٹ پھوٹ شروع ہو چکی ہے ایم کیو ایم نے گزشتہ روز کہہ دیا ہے کہ وہ فوری الیکشن کے حق میں ہے۔‘
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ ایک آدھ پارٹی نے مزید اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا تو ان کی اکثریت ختم ہو جائے گی کیونکہ ابھی تک انہوں نے اپوزیشن لیڈر کا ہی فیصلہ نہیں کیا۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’پنجاب میں کوئی حکومت نہیں ہے، پنجاب میں کابینہ نہیں بن سکی۔ اور اگر 63 اے کے تحت پارٹی بدلنے والے ارکان کا فیصلہ ہو گیا تو اس کا مطلب ہے کہ پنجاب میں حکومت ختم ہے۔‘
شیخ رشید نے کہا کہ ان کو پورا یقین ہے کہ 31 مئی فیصلہ ہو جائیں گے۔ ’اگر یہ آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہیں۔ یہ ایٹمی اسلامی ملک ہے اگر یہ دیوالیہ ہو جاتا ہے تو ہمارے نیوکلیئر اثاثوں کو خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت سے ملک نہیں چلنا۔ ’جس نے یہ ماسٹر پلان بنایا تھا وہ عقل کا اندھا تھا۔ اس کو اندازہ نہیں تھا کہ عمران خان اتنا مقبول ہو کر نکلے گا۔‘
شیخ رشید نے کہا کہ جس جس نے ان کی مدد کی اس نے اس ملک کی سیاست، معیشت اور جمہوریت کے حوالے سے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں لوگوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ادارے آگے بڑھیں اور الیکشن کرائیں۔

شیئر: