’ڈراؤنے خواب آتے ہیں‘، چوروں نے مندر کی مورتیاں واپس کر دیں
ایک مورتی ’اشت دھاتوں‘ سے بنی تھی، اشت دھات آٹھ دھاتوں کا مرکب ہوتا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈین پولیس کا کہنا ہے کہ چوروں کے ایک گینگ نے ایک قدیم ہندو مندر سے چوری کی گئیں ایک درجن سے زیادہ مورتیاں واپس کر دی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چوروں کے اس گینگ کا کہنا ہے کہ ’جب سے انہوں نے مورتیاں چوری کی ہیں تو انہیں ڈراؤنے خواب آرہے ہیں۔‘
انسپکٹر راجیو سنگھ نے کہا کہ گذشتہ ہفتے گینگ نے 300 سال پرانے بالاجی مندر سے مورتیاں چرائی تھیں۔
پیر کی رات انہوں نے ان میں سے 14 مورتیاں اترپردیش کے ضلع چتراکوٹ میں مندر کے پنڈت کے گھر کے قریب چھوڑ دی تھیں۔
انسپکٹر راجیو سنگھ کے مطابق ’انہوں نے ایک خط بھی چھوڑ دیا تھا جس میں انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ مورتیوں کو واپس کر رہے ہیں کیونکہ ان کو ڈراؤنے خواب آرہے ہیں۔‘
چوروں کے گینگ نے خط میں معافی بھی مانگی تھی۔
ہندی زبان میں لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا کہ ’ہم سو نہیں پا رہے، نہ کھا پی رہے تھے اور نہ ہی سکون سے رہ پا رہے تھے۔‘
خط میں کہا گیا تھا کہ ’ہم ڈراؤنے خوابوں سے تنگ آگئے تھے اور ہم آپ کو مورتیاں واپس کر رہے ہیں۔‘
ان میں سے ایک مورتی اشت دھاتوں سے بنی تھی۔ اشت دھات آٹھ دھاتوں کا مرکب ہوتا ہے اور اس کا وزن قریباً پانچ کلو ہوتا ہے۔
اس میں سونا چاندی، تانبا اور دیگر دھاتیں استعمال ہوتی ہیں۔ واضح رہے کہ چوروں کی شناخت ابھی تک نہیں ہوسکی۔