Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپانی شخص نے علاقے بھر کی بھاری امدادی رقم جوئے میں ہار دی

کورونا کے مریضوں کے لیے حکام نے تین لاکھ 60 ہزار ڈالر کی رقم جاری کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
جاپان میں ایک شخص نے کورونا کے دنوں میں پورے علاقے کے لیے جاری ہونے والی تین لاکھ 60 ہزار ڈالر کی امدادی رقم وصول کرنے کے بعد جوئے میں ہار دی اور مقدمہ دائر ہونے پر کہا ہے کہ وہ رقم تھوڑی تھوڑی کر کے واپس کریں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اس شخص نے اپنے وکیل کی وساطت سے بتایا ہے کہ ’مجھے بہت افسوس ہے، کہ میں نے اس کو استعمال کر لیا۔‘ وکیل نے تصدیق کی ہے کہ ان کے کلائنٹ نے امدادی رقم سے جوا کھیلا۔
پچھلے ماہ مغربی جاپان کے دور دراز علاقے ابو کے لیے حکام کی جانب سے ایک بھاری رقم غلطی سے اسی شخص کو ٹرانسفر کر دی گئی تھی۔ اس علاقے میں یہ رقم کورونا سے متاثرہ کم آمدنی والے لوگوں میں تقسیم کی جانی تھی۔
تاہم بعد میں حکام نے اس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم وہ ہاتھ نہ آیا۔
رپورٹ کے مطابق حکام نے ایک بار اس شخص کی والدہ سے رابطہ کر کے ان سے ملنے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کی تھی جو کہ بے سود رہی۔
بہرحال حکام کا اس سے رابطہ ہونے کے بعد بھی اس نے کئی ہفتے تک ٹال مٹول سے کام لیا اور 46 اعشاریہ تین ملین ین کی رقم واپس نہیں کی گئی جس پر حکام نے اس کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا۔
اس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ رقم اس نے جوئے میں ہار دی ہے۔

ملزم کا کہنا ہے کہ وہ 46 اعشاریہ تین ملین ین کی رقم تھوڑی تھوڑی کر کے واپس کرے گا (فوٹو: اے اپف پی)

اس کے وکیل کا کہنا ہے کہ اب اس نے تھوڑے تھوڑے کر کے رقم واپس کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
حکام کی جانب سے یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ اگر پیسے واپس کرنے کے قابل ہے تو ایک ہی دفعہ واپس کیوں نہیں کر دیتے تاہم ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس وقت ان کلائنٹ کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
ابو کے میئر نوریہیکو ہنادا نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا کہ ’میں اس شخص کے فیصلے پر خوش ہوں، تاہم اس حکام اس کے خلاف دائر مقدمہ واپس لینے کو تیار نہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ وہ عدالت میں سچ بولیں گے۔

شیئر: