Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپان میں غربت کے دنوں کی خوراک: وہیل کا گوشت

جاپان میں وہیل کا شکار دہائیوں بعد شروع ہوا فوٹو اے ایف پی
   جنگِ عظیم کے بعد غربت کے باعث وہیل کے گوشت پر انحصار کرنے والے ملک جاپان نے تین دہائیوں بعد دوبارہ وہیل کا شکار شروع کردیا ہے۔
 واضح رہے کہ ماضی میں جاپان نے بین الاقوامی وہلینگ کمیشن کا حصہ ہونے کی وجہ سے وہیل کے شکار پر تاجروں کے لیے پابندی عائد کر دی تھی۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بین الاقوامی وہیلنگ کمیشن سے نکلنے پر سمندری مخلوق کے لیے متحرک کارکنان اور وہیل کے شکار کے مخالف ملکوں کی جانب سے جاپان کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تاہم وہیل کے تاجروں کی جانب سے وہیل کے شکار کا دوبارہ آغار کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔ جاپان میں وہیل کا شکار ایک روایت ہے اور اس کا گوشت دوسری عالمی جنگ کے بعد جاپانیوں کے لیے پروٹین کا ایک ذریعہ تھی۔

وہیل کے شکار کے لیے پانچ جہاز نکلیں۔ تصویر: اے ایف پی

جاپان کے سمال ٹائپ وہیلینگ ایسوسی ایشن کے سربراہ یوشو فومی کائی نے مقامی وہیل کے شکاریوں، سیاستدانوں اور مقامی افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج وہ بہت خوش ہیں۔
’وہیل کے شکار کی ایک چھوٹی سی صنعت ہے، میں وہیل کے شکار کرنے پر خوش ہوں، میرے علاقے میں چار صدویوں سے لوگ وہیل کا شکار کرتے آئے ہیں۔‘
تیس برس بعد پیر سے تاجر سمندر میں وہیل کے شکار کے لیے نکلے ہیں۔
بین الاقوامی وہیلنگ کمیشن کے ممبر کے طور پر جاپان پہ وہیل کی پابندی عائد تھی تاہم جاپان کے مطابق وہیل کا شکار ان کی روایت ہے اور اس سلسلے میں بین الاقوامی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔
​​
وہیل کے شکار کو دوبارہ سے شروع کرنا وہیل کے تاجروں کی بہت بڑی خواہش تھی۔ تصویر: اے ایف پی

جاپان فشریز ایجنسی کے سربراہ شیگیٹو ھسے کے مطابق وہیل کے شکار کو دوبارہ سے شروع کرنا وہیل کے تاجروں کی بہت بڑی خواہش تھی۔
ان کے مطابق اس کے شروع ہونے سے وہیل کے شکار کی روایت اور طرز زندگی آنے والی نسل کو منتقل ہوجائے گی۔
حالیہ دہایئوں میں وہیل کا گوشت کھانے میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے، زیادہ تر جاپانیوں کے مطابق یا تو انہوں نے بہت کم یا کبھی وہیل کا گوشت کھایا ہی نہیں۔
​​
وہیل کے شکار کے لیے پانچ جہاز نکلیں۔ تصویر: اے ایف پی

​لیکن جاپان کے ایک حکومتی اہلکار کے مطابق وہیل کھانے کی ڈیمانڈ جتنی پہلے تھی اتنی اب بھی ہے۔
کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ جاپان کا دوبارہ سے وہیل کا شکار شروع کرنا اس عمل کو ختم کرنے کی جانب ایک قدم ہے۔
انٹرنیشنل فنڈ فار اینمل ویلفئیر کے ڈائریکٹر پیٹرک ریمیج کہتے ہیں کہ جاپان کھلے سمندر میں وہیل کا شکار چھوڑ رہا ہے جو کہ وہیل کے مارنے کے خاتمے کی جانب ایک بہت بڑا قدم ہے۔
 

شیئر: