Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ کا اوورسیز پاکستانیوں کی شکایات کے ازالے کے لیے خصوصی اقدامات کا حکم

عدالت کے مطابق فوری انصاف کی عدم فراہمی سے بیرون ملک مقیم پاکستانی محرومی کی حالت میں ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کی سپریم کورٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حقوق سے متعلق اہم فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکومت کو حکم دیا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے قانونی حقوق اور شکایات کے ازالے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔
سپریم کورٹ نے اوورسیز پاکستانی حاجی محمد یونس کی جائیداد کے تنازعہ سے متعلق کیس میں فیصلہ جاری کرتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف  اپیل منظور کر لی ہے۔
19 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے تحریر کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اوورسیز پاکستانی پاکستان میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے اپنے مقدمات کی پیروی موثر طریقے سے نہیں کر سکتے۔
فوری انصاف کی عدم فراہمی سے بیرون ملک مقیم پاکستانی محرومی کی حالت میں ہیں۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ مقامی باشندوں کی نسبت بیرون ملک مقیم پاکستانی ایک الگ طبقہ ہیں۔ اس لیے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے قانونی حقوق کے تحفظ اور ان کی شکایات کے ازالے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔
سپریم کورٹ کہا ہے کہ  لاہور ہائی کورٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مقدمات کے جلد فیصلے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ پنجاب میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے قانون بھی بنایا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ اور پنجاب حکومت کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ توقع کرتے ہیں کہ وفاق اور دیگر صوبے بھی پنجاب حکومت کی طرح اقدامات کریں گے۔
مناسب اقدامات کے لیے فیصلے کی کاپی تمام ہائی کورٹس کے رجسٹرارز کو بھجوائی جائے۔ وفاقی اور صوبائی سیکریٹریز قانون کو بھی فیصلے کی کاپی بھجوائی جائے گی۔  

شیئر: