فوج کے ساتھ غلط فہمیاں دور کرنی چاہییں: شیخ رشید احمد
فوج کے ساتھ غلط فہمیاں دور کرنی چاہییں: شیخ رشید احمد
جمعہ 3 جون 2022 9:57
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ’فوج سے تعلقات میں غلط فہمیاں ہیں تو ہمیں دور کرنی چاہییں۔‘
جمعے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ وہ عمران خان کے ساتھ ہیں اور وہ جب کال دیں گے تو اس میں شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’فوج ہماری عظیم فوج ہے۔ فوج ہماری جانثار فوج ہے۔ ہمارا کسی سے جھگڑا نہیں بنتا۔ یہ خود بخود فیل ہونے جا رہے ہیں۔ یہ آرکیٹیک ہے جو اس کا ڈیزائنر ہے اس نے اس کا ماسٹر پلان بنایا ہے، اس نے عمران خان کی بڑی خدمت کی ہے۔ جتنے ہمارے حلقے کمزور تھے۔ اتنے ہمارے حلقے مضبوط ہوگئے ہیں۔‘
خیال رہے کہ شیخ رشید جمعے کو لانگ مارچ سے متعلق مقدمات کے سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے پولیس کو انہیں گرفتار کرنے سے روک دیا۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ جس نے بھی مراسلہ بنایا ہے۔ عمران خان کی خدمت کی ہے۔ اب یہ مہنگائی کو بھگتیں۔ اب عمران خان سڑکوں پر ہوگا اور یہ آگے آگے ہوں گے۔‘
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جو کچھ 25 مئی کو اسلام آباد میں ہوا ہے دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی۔
’میں عنقریب یہ کہوں کہ کہ پولیس سے کوئی گلہ نہیں، اور لوگوں نے جو زیادتی کی ہے، ان سے گلہ ہے۔ کیونکہ ان کا ایک مقام اور احترام ہے جو متاثر ہوا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’جلد قوم جو پتا چل جائے گا یہ حکومت نہیں چل سکتی، بھلے یہ ٹانگیں اوپر اور سر نیچے کر لے۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کو نئے آرمی چیف کی تقرری نہیں کرنی چاہیے۔ اس سوال پر شیخ رشید نے کہا ‘دیکھیں یہ حساس مسئلہ ہے۔ فواد چوہدری کہہ سکتے ہیں۔ میں یہی کہتا ہوں کہ اگر فوج کے تعلقات میں ہماری کہیں غلط فمہیاں ہیں تو وہ ہمیں دور کرنی چاہییں۔‘
’ہم عمران خان کے ساتھ ہیں۔ جو کال وہ دے گا ہم اس میں جائیں گے لیکن ہماری فوج عظیم فوج ہے۔ یہ جانثار فوج ہے۔ ہمارا کسی جھگڑا نہیں بنتا۔‘
یاد رہے کہ اس سے قبل یکم جون کو سابق وزیرِاعظم اور پاکستان تحریکِ کے چیئرمین عمران خان نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’اسٹیبلشمنٹ کو اس وقت صحیح فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔‘
اینکر نے عمران خان سے سوال کیا تھا کہ ’پاکستان میں حقیقت یہ ہے کہ اگر اکثریت کے باوجود اسٹیبلشمنٹ آپ کے ساتھ نہ ہو تو آپ پاور میں نہیں آسکتے جیسا کہ بھٹو کے ساتھ ہوا، تو اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے آپ کی اگلی سٹریٹیجی کیا ہوگی؟
سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ اس وقت صحیح فیصلے نہیں کرے گی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔