پانچ مرتبہ کینسر سے جنگ جیتنے والے سعودی شہری
سب سے بڑی بیٹی پر میرے مرض کا بہت زیادہ اثرتھا( فوٹو: الاخباریہ)
سعودی شہری عبداللہ القحطانی چند برسوں کے دوران پانچ بار کینسر میں مبتلا ہوئے اور اس مہلک مرض سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
الاخباریہ چینل کے پروگرام الراصد کو انٹرویو دیتے ہوئےعبداللہ القحطانی نے کہا کہ پہلی بار 2015 میں کینسر کا عارضہ لاحق ہوا تھا۔ ڈاکٹروں کو بڑی آنت کا ایک حصہ کاٹنا پڑا پھر 8 ماہ بعد کیمو تھراپی کے ذریعے علاج جاری رہا۔
بعدازاں پتا چلا کہ کینسر جگر میں منتقل ہوگیا ہے۔ آپریشن کے ذریعے جگر کا متاثرہ حصہ نکال دیا گیا پھر چار ماہ تک کیمو تھراپی کی مدد سے علاج جاری رہا۔
سعودی شہری نے بتایا کہ 2016 کے شروع میں کینسر نے پھیپھڑوں کو بھی متاثر کیا۔ چھ ماہ تک کیمو تھراپی اور لیزر کے ذریعے علاج جاری رہا اس کے بعد متاثرہ حصہ صاف کردیا گیا۔
ایک سال بعد کینسر دائیں پھیپھڑے تک پھیل گیا۔ معائنے سے پتا چلا کہ پھیپھڑے کے چار حصے متاثر ہیں۔ علاج کے متاثرہ حصہ نکال دیا گیا۔
شفایاب ہوئے 8 ماہ گزرے تھے کہ کینسر نے بائیں پھیپھڑے کو بھی متاثر کیا۔ 2017 کے آغاز میں متاثرہ حصہ آپریشن کر کے نکال دیا گیا۔
عبداللہ القحطانی نے کہا کہ سب سے زیادہ تکلیف مجھے پہلی اور دوسری بار کینسر کا عارضہ لاحق ہونے پر ہوئی تھی۔
سعودی شہری نے بتایا کہ میری سب سے بڑی بیٹی پر میرے مرض کا بہت زیادہ اثر تھا۔
اہلیہ کے بعد سب سے زیادہ وہی میرے ساتھ رہی۔ خاندان والوں نے بھی مجھے بڑا حوصلہ دیا جس کے باعث کینسر کے موذی مرض سے لڑنے میں مدد ملی۔