’پوسٹ مارٹم پر اہلخانہ کا مؤقف تسلیم‘، عامر لیاقت کی نماز جنازہ ادا
عامر لیاقت حسین کو عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں والدین کے پہلو میں دفن کیا گیا۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر عامر لیاقت حسین)
پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی نماز جنازہ پوسٹ مارٹم کیے بغیر ادا کر دی گئی۔
جمعے کو کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کے مزار میں عامر لیاقت حسین کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ نماز جنازہ ان کے بیٹے احمد عامر نے پڑھایا۔
عامر لیاقت حسین کی اچانک موت کے بعد ان کی سابقہ دو اہلیہ ان کی آخری رسومات کے موقع پر موجود رہیں جبکہ تیسری اور آخری اہلیہ نے ان کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے حکومت سے سکیورٹی کی درخواست کی تھی۔
عامر لیاقت حسین اپنی ازواجی زندگی کے حوالے سے کئی عرصے سے خبروں میں تھے۔
گزشتہ روز عامر لیاقت حسین کی موت کی اطلاع کے فوراً بعد ان کی پہلی بیوی سیدہ بشری اپنی بیٹی کے ہمراہ ان کی رہائش گاہ پہنچیں اور انتظامیہ کو پوسٹ مارٹم سے منع کر دیا۔
انہوں نے اپنے ایک پیغام میں کہا ’عامر لیاقت کے بچوں کی رائے ہے والد کا پوسٹ مارٹم نہ کیا جائے اور ان کی آخری رسومات ادا کر دی جائیں۔‘
اس سلسلے میں انہوں نے گزشتہ روز رات گئے عامر لیاقت حسین کی نماز جنازہ کا اعلان کیا اور آج صبح بچوں کے ہمراہ ان کا جسد خاکی لینے سرد خانے پہنچیں، لیکن پولیس نے مردہ خانے کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ عامر لیاقت حسین کی لاش کسی کو نہ دی جائے۔
جس کے بعد سیدہ بشری اور ان کے بچوں نے حلف نامہ دیتے ہوئے پوسٹ مارٹم نہ کرنے کی درخواست کی۔ پولیس نے اس حلف نامے کو نہ مانتے ہوئے پوسٹ مارٹم کا فیصلہ عدالت سے مشروط کیا۔ جس کے بعد سیدہ بشری اور ان کے بچوں نے عدالت سے رجوع کیا۔
اسی دوران عامر لیاقت حسین کی دوسری سابقہ بیوی طوبی بھی سرد خانے پہنچ گئیں اور اپنے سابق شوہر کی آخری رسومات میں درپیش مسائل پر اپنے تحفظات سے انتظامیہ کو آگاہ کیا۔
سیدہ بشری اور دونوں بچوں کی درخواست پر عدالت نے عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم نہ کرنے کا کہتے ہوئے لاش اہلخانہ کے سپرد کرنے کی اجازت دے دی۔
اس سے قبل عامر لیاقت حسین کے دو ملازمین کو شامل تفتیش کرتے ہوئے تحقیقاتی ادارے نے ان کے گھر کے کمرے کو سیل کردیا تھا۔
کراچی ضلع شرقی پولیس انویسٹی گیشن کے سینیئر افسر نے اُردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’عامر لیاقت کے کمرے کو تحقیقات کی غرض سے سیل کیا گیا ہے۔‘
دونوں ملازمین سے واقعے کے بارے میں پوچھ گچھ ہو رہی ہے۔ دونوں کو پابند کیا گیا ہے کہ پولیس کو اطلاع دیے بغیر شہر سے باہر نہ جائیں۔‘
یاد رہے عامر لیاقت کے اہل خانہ کی جانب سے پوسٹ مارٹم سے انکار کے بعد عامر لیاقت کا جسد خاکی چھیپا کے سرد خانے منتقل کر دیا گیا تھا۔