Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا کے متعدد جنگلات میں آگ، ’اِیلم کا تقریباً 70 فیصد حصہ متاثر‘

خیبر پختونخوا کے ریسکیو حکام کے مطابق سوات، پشاور، خیبر، نوشہرہ اور کوہاٹ کے جنگلات میں آگ لگنے کے تازہ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
اتوار کو ریسکیو 1122 کے حکام نے اردو نیوز کو بتایا کہ ضلع سوات کے مشہور  پہاڑ اِیلم پر لگی آگ بجھائی نہیں جا سکی جبکہ پشاور کے علاقے حسن خیل اور خیبر کے کالا خیل کے پہاڑوں پر بھی آگ لگ گئی ہے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق امدادی ٹیمیں آگ بجھانے میں مصروف ہیں تاہم اِیلم کا راستہ دشوار ہونے کی وجہ سے ان کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ ’ریسکیو کی ٹیمیں اِیلم پر پیدل چڑھی ہیں کیونکہ گاڑیوں کے پہنچنے کے لیے راستہ نہیں ہے۔ سول ڈیفنس، پولیس، لیویز اور مقامی افراد آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ 60 سے 70 فیصد حصہ آگ سے متاثر ہے۔‘
ریسکیو کی گاڑیاں مرغزار میں وائٹ پیلس کے قریب کھڑی ہیں۔
وائٹ پیلس سے اِیلم کے پہاڑ تک پہنچنے میں دو گھنٹے لگتے ہیں۔ ملاکنڈ ڈویژن کے جنگلات میں یکم جون سے آگ لگی ہوئی ہے۔
کالا خیل کے پہاڑیوں پر بھی آگ بجھانے کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہے تاہم پشاور کے علاقے حسن خیل میں ابھی تک ریسکیو ٹیم نہیں پہنچ سکی۔

ریسکیو کی امدادی ٹیمیں آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ (فوٹو: پی ڈی ایم اے)

حسن خیل کے رہائشی نصراللہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ حسن خیل اور کالا خیل میں گُرگُرے (پھل) اور زیتون کے درختوں پر آگ لگی ہے۔
ان کے مطابق ابھی تک ریسکیو ٹیم حسن خیل نہیں پہنچی ہے۔ جب ان سے آگ لگنے کی وجوہات پوچھی گئیں تو انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے کوئی ٹھوس معلومات موجود نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’ہم کل سے رابطہ کر رہے ہیں لیکن یہاں کوئی نہیں آ رہا۔ یہاں صرف مقامی افراد موجود ہیں۔ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں لیکن کوئی کہتا ہے کہ فائرنگ سے اور کوئی کہتا ہے لڑکوں نے آگ لگائی ہے۔‘
رواں ہفتے شانگلہ کے جنگل میں آگ لگنے سے ایک ہی خاندان کے چار افراد سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے جن میں ریسکیو کا ایک اہلکار بھی شامل تھا۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے ادارے پی ڈی ایم اے کے مطابق 23 مئی سے نو جون تک خیبر پختونخوا کے 210 مقامات پر آگ لگنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 26 سے زیادہ واقعات میں لوگ ملوث تھے اور 27 مقدمات درج کیے گئے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ غیرمعمولی گرم موسم اور بارشوں کا نہ ہونا بھی آتشزدگی کے واقعات کی ایک وجہ ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ کچھ علاقوں میں افواہ پھیلائی گئی کہ حکومت کی جانب سے جلے ہوئے درختوں کی تلافی کے طور رقم ادا کی جاتی ہے۔

شیئر: