عدالت کا ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم کروانے کا حکم
ہفتہ 18 جون 2022 12:47
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
عامر لیاقت حسین 9 جون کو انتقال کر گئے تھے۔ (فائل فوٹو)
کراچی کی مقامی عدالت نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم کروانے کا حکم دے دیا ہے۔
سنیچر کو کراچی سٹی کورٹ کے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی وزیر حسین میمن نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ جاری کیا۔
درخواست گزار عبدالاحد کے وکیل بیرسٹر ارسلان راجہ نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ ’عدالت کی جانب سے پوسٹ مارٹم کروانے کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔‘
ان کے مطابق ’عمومی طور پر پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی کی صورت میں عدالت پولیس کو دو سے تین روز میں کارروائی مکمل کرنے کے احکامات جاری کرتی ہے۔‘
بیرسٹر ارسلان راجہ کے مطابق عامر لیاقت کے ورثا کی جانب سے عدالت میں کوئی وکیل پیش نہیں ہوا، سرکاری وکیل نے ہی عدالت میں اپنے دلائل دیے۔
عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جسم کے اندرونی حصوں کا جائزہ لیے بغیر موت کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکتا۔
سرکاری وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ’مرحوم کے ورثا کو کسی پر شبہ نہیں اور وہ پوسٹ مارٹم کرانا نہیں چاہتے۔‘ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سنایا۔
عدالت نے مقامی پولیس کو فیصلے پر عمل درآمد کروانے کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ درخواست گزار عبدالاحد کے وکیل ارسلان راجہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ ’عامر لیاقت کی پراسرار موت واقع ہوئی ہے اور مرحوم معروف ٹی وی اینکر اور سیاست دان تھے۔‘
درخواست گزار کے وکیل ارسلان راجہ کا کہنا تھا کہ ’عامر لیاقت کی اچانک موت سے ان کے مداحوں میں شکوک و شبہات ہیں اور شبہ ہے کہ عامر لیاقت کو جائیداد کے تنازع پر قتل کیا گیا ہے اور ان کے پوسٹ مارٹم کے لیے خصوصی بورڈ تشکیل دیا جائے۔‘
یاد رہے کہ معروف ٹی وین اینکر اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین 9 جون کو اپنے گھر میں بے ہوشی کی حالت میں پائے گئے تھے جبکہ ہسپتال پہنچنے پر وہ جانبر نہ ہوسکے۔
عامر لیاقت حسین کے ورثا کی جانب سے پوسٹ مارٹم نہ کرنے کی درخواست پر نماز جنازہ بھی تاخیر کا شکار ہوا تھا۔