نئی دہلی ... مرکزی کابینہ نے الیکشن کمیشن کی تجویزقبول کرتے ہوئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں لگنے والی پیپر ٹریل مشینوں کی خریداری کی منظوری دیدی ۔ بدھ کو کابینہ کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کی تجویز پر غوروخوض کیا گیا جس میں ووٹر ویریفی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل جس کو عام طور سے پیپر ٹریل یا ووٹر سلپ کہا جاتا ہے کی خریداری کی درخواست کی گئی تھی ۔ کابینہ نے اس منصوبے کےلئے 16لاکھ 15ہزار پیپر ٹریل مشینیں خریدنے کےلئے 3173.47کروڑ روپے کی منظوری دیدی ۔ الیکشن کمیشن سے کہا گیا کہ وہ اس کام کو انجام دینے کےلئے اپنی کارروائی شروع کر دے۔الیکشن کمیشن 2019ءکے عام انتخابات سے قبل الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں پیپر ٹریل مشینیں لگانے کے عمل کو پورا کرے گا ۔وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے بتایا کہ اس منصوبے کےلئے 3173کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں الیکشن کمیشن کو ہدایات جاری کی جا رہی ہیں کہ وہ 16.15لاکھ وی وی پی اے ٹی مشینیں خرید لے ۔ اس مشین کو بیلٹ سلپ بھی کہا جاتا ہے جس پر ووٹر کا سیریل نمبر ، نام اور جس امیدوار کو اس نے ووٹ ڈالا ہے، اس کا چناﺅ نشان ہوتا ہے ۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر چناﺅ نشان کا بٹن دبانے کے بعد پیپر ٹریل مشین سے ایک سلپ باہر آتی ہے جس میں ووٹر کو پتہ چلتا ہے کہ اس نے اپنے پسندےدہ امیدوار کو ووٹ ڈالا ہے ۔ووٹر صرف 7سیکنڈ تک سلپ کو دیکھتا ہے جس کے بعد اسے سیل بند بکس میں ڈال دیا جاتا ہے تاکہ کسی تنازع پر اسے دےکھا جا سکے ۔