چیئرمین نیب کا تقرر، اتحادی جماعت نے وزیراعظم کو دو نام تجویز کر دیے
خالد مگسی نے خط میں چیئرمین نیب کے لیے دو نام وزیراعظم کو تجویز کیے ہیں۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کے تقرر کے لیے حکومتی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) نے وزیراعظم کو خط لکھ کر دو نام تجویز کیے ہیں۔
خط بی اے پی کے پارلیمانی لیڈر خالد حسن مگسی کی طرف سے لکھا گیا ہے۔
خالد مگسی نے خط میں چیئرمین نیب کے لیے دو نام وزیراعظم کو تجویز کیے ہیں۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس احمد خان لاشاری اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس غلام اعظم قمبرانی کے نام چیئرمین نیب کے لیے تجویز کیے گئے ہیں۔
خالد مگسی نے خط میں وزیراعظم شہباز شریف کو لکھا ہے کہ ’سابق وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کی کامیابی اور آپ کی قیادت میں نئی حکومت کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کیا۔‘
خط کے مطابق ’ہماری پارٹی حکومت کو درپیش متعدد مشکلات کے باوجود ایک مضبوط اتحادی کے طور پر کھڑی ہے۔ دونوں نامزد افراد قانونی پریکٹس، پراسیکیوشن اور اعلیٰ عدلیہ کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔‘
خالد مگسی نے کہا کہ مذکورہ سابق جج صاحبان نہ صرف قانونی برادری بلکہ معاشرے کے دیگر طبقات میں بھی عزت اور اچھی ساکھ رکھتے ہیں۔
خالد مگسی کے مطابق ’ہماری پارٹی سمجھتی ہے کہ یہ دونوں شخصیات چیئرمین نیب کے عہدے کے لیے موزوں ہیں اور اس عہدے پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔‘
بی اے پی کے پارلیمانی لیڈر نے کہا ہے کہ اُن کو یقین ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی نامزدگیوں پر مثبت غور کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ نیب کے چیئرمین کے تقرر کے لیے اتحادی جماعتوں کی حکومت میں مشاورت جاری ہے اور پیپلز پارٹی کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کا نام تجویز کیا گیا ہے۔