Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملتان سے پی آئی اے کی القصیم کے لیے پہلی پرواز

پی آئی اے کی سالانہ آمدن کا ایک بڑا حصہ حج اور عمرہ سے حاصل کیا جاتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ملتان سے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی پہلی پرواز بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سعودی عرب کے شہر القصیم پہنچی۔
سعودی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن نے 2020 میں پی آئی اے کو القصیم کے لیے ہفتہ وار دو پروازیں چلانے کی اجازت دی تھی، جنہیں کورونا کی وبا کے باعث روک دیا گیا تھا۔
اُس وقت پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’پی آئی اے القصیم کے لیے اسلام آباد اور ملتان سے ہفتہ وار دو پروازوں کا آغاز کرے گا۔‘ 
خیال رہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک کی پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے ملاقات میں  سعودی عرب کے شہر القصیم کے لیے پروازیں چلانے کی درخواست کی گئی تھی۔
القصیم کے لیے پروازوں میں پی آئی اے کی دلچسپی کیوں؟
قصیم سعودی عرب میں پی آئی اے کا پانچواں سٹیشن ہے۔ پی آئی اے سعودی عرب کے شہروں دمام، جدہ، ریاض اور مدینہ کے لیے پروازیں چلا رہی ہے، جبکہ قومی ایئر لائن کے حکام کی جانب سے سعودی عرب کے شہر القصیم کے لیے پروازیں چلانے میں خاصی دلچسپی ظاہر کی گئی۔
پی آئی اے کی جانب سے القصیم کے لیے پروازیں چلانے کی مختلف وجوہات بتائی گئیں۔ جن میں ایک وجہ عمرہ زائرین کے لیے آسانیاں پیدا کرنا  ہے۔
پی آئی اے کی سالانہ آمدن کا ایک بڑا حصہ حج اور عمرہ سے حاصل کیا جاتا ہے۔ 
ترجمان پی آئی اے نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’پی آئی اے عمرہ یا حج کے لیے زیادہ تر جدہ ایئر پورٹ استعمال کرتا ہے جو کہ دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے، اور حج اور عمرہ کے دنوں میں جدہ ایئر پورٹ پر رش مزید بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے قصیم جدہ ایئر پورٹ سے نسبتاً کم رش والا ہوائی اڈا ہے جس میں زائرین کے لیے بھی آسانی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ جدہ ایئر پورٹ کی طرف جاتے ہوئے پرواز میقات کی حدود سے گزرتا ہے جس کی وجہ سے دوران پرواز ہی احرام باندھنا ضروری ہے۔
’القصیم کی پرواز میں احرام دوران پرواز باندھنے کی ضرورت نہیں ہوگی، کیونکہ یہ میقات کی حدود سے باہر ہے اور صرف مکہ سے ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر ہے۔‘
اس کے علاوہ جدہ ایئرپورٹ رش کے باعث مہنگا ایئرپورٹ بھی تصور کیا جاتا ہے۔ 

شیئر: