Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پانامہ کیس: 2 ججوںنے مجرم اور 3 نے ملزم قرار دیدیا ، چوہدری شہباز

  جدہ ( ارسلان ہاشمی ) سابق وفاقی وزیر چوہدری شہباز حسین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ شاندار ہے ۔2 ججوں نے میاں صاحب کو مجرم اور 3 نے ملزم قرار دیے دیا ۔ اگر ان میں ذرہ بھر تہذیب ہوتی تو فوری مستعفی ہو جاتے ۔ پانامہ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شہباز حسین نے مزید کہا کہ عدالت عظمی نے میاں نواز شریف اور انکے اہل خانہ کو مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے سپرد کرنے کا فیصلہ دیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ صاف نہیں ۔ جے آئی ٹی کے سامنے وہی پیش ہوتے ہیں جو ملزم ہوں ۔نواز شریف اور انکے خاندان کو اب جن سوالات کا جواب دینا ہو گا وہ انکے لئے کافی مشکل کا باعث ہونگے ۔ نواز شریف اپنا وقت پورا کر چکے ہیں اب انہیں چاہئے کہ وہ وقت کے فیصلہ کو تسلیم کرلیں ۔ تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی کے حوالے سے سوال پر چوہدری شہباز کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کرمنل افراد سے تحقیقات کےلئے تشکیل دی جاتی ہے جو منی لانڈرنگ ، بدعنوانی اور دیگر اسی قسم کے جرائم میں ملوث ہوتے ہیں اس حوالے سے ہم نہیں کہتے بلکہ سپریم کورٹ نے تحقیقاتی ٹیم بنا کر خود ہی فیصلہ صادر کر دیا ۔ حقیقت حال کا میاں برادران کو احساس ہی نہیں ہو رہا بلکہ انہوںنے حقیقت سے آنکھیں بند کر رکھی ہیں ۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ سے لوگوں کا خوف ختم ہو چکا ہے اور جماعتیں بھی اکٹھا ہو رہی ہیں ۔ اب حالات تیزی سے تبدیل ہو نگے اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم عوامی امنگوں پر پورا اترے گی ۔ 
 

شیئر: