امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیل اور فلسطین میں دو دن گزارنے کے بعد اپنے دورۂ مشرق وسطیٰ کے آخری پڑاؤ سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ دو روزہ دورہ سعودی عرب کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔
مزید پڑھیں
-
ایران کے خلاف فوجی کارروائی ہو سکتی ہے: بائیڈنNode ID: 685086
-
جو بائیڈن کا سعودی عرب کا دورہ ’امریکہ کے لیے بہت اہم ہے‘Node ID: 685151
جمعے کے روز جدہ کے شاہ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے رائل ٹرمینل پہنچنے پر گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل نے مہمان صدر کا استقبال کیا۔
اس موقع پر امریکہ میں تعینات سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بھی مہمان صدر کا خیرمقدم کرنے کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھیں۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے صدر جو بائیڈن کو مملکت کے دورے کی دعوت دی تھی۔
الاخباریہ چینل کے مطابق صدر جو بائیڈن آج ہی خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کرکے امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال
صدر جو بائیڈن اس موقع پر امریکی عرب مشترکہ سربراہ کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے جس کا اہتمام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے کیا ہے۔
انہوں نے خلیج تعاون کونسل میں شامل ممالک کے قائدین کے علاوہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی، اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ الثانی اور عراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بھی کانفرنس میں شرکت کے لیے مدعو کیا ہے۔
سعودی عرب روانگی سے قبل جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’فلسطینی عوام کو اسرائیل کے ساتھ امن کے لیے سیاسی راہ کی ضرورت ہے، چاہے وہ راستہ دو ریاستی حل ہی کی صورت میں ہو۔‘
عرب نیوز کے مطابق جو بائیڈن نے جمعے کو اپنے مغربی کنارے کے دورے کے دوران فلسطینی رہنما محمود عباس کے ساتھ ملاقات کے بعد امریکہ کی جانب سے فلسطینی شہریوں اور الجزیرہ کی صحافی شیریں ابوعاقلہ کے قتل میں ملوث افراد کو جواب دہ ٹھہرانے کی کوششوں کی مکمل حمایت کا عزم بھی دہرایا۔
صدرجو بائیڈن نے بدھ کو اس خطے میں پہنچنے کے بعد سے فلسطینی ریاست کے لیے اپنی حمایت پر بار بار زور دیا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ 2014 کے بعد سے جاری امن کے عمل کی وجہ سے ’دو ریاستوں کا ہدف بہت دُور لگتا ہے۔‘
امریکہ صدر نے اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے میں بیت المقدس کے دورے کے دوران کہا کہ ’کوئی ایسا سیاسی افق ہونا چاہیے جسے فلسطینی عوام حقیقت میں دیکھ سکیں یا کم سے کم اسے محسوس کر سکیں۔ ہم ناامیدی کو مستقبل چرانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔‘
اس ملاقات میں محمود عباس نے اسرائیل کے پانچ دہائیوں کے قبضے پر فلسطینیوں کی دیرینہ مایوسی کو بیان کیا۔
#LIVE: US President @JoeBiden and Palestinian President Mahmoud Abbas give statements after meeting | Full coverage: https://t.co/j5E4JUPZ02#BidenVisit https://t.co/xYvW2WjY69
— Arab News (@arabnews) July 15, 2022