ڈپٹی سپیکر اور حکومتی اتحاد کے وکلا کا عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ
ڈپٹی سپیکر اور حکومتی اتحاد کے وکلا کا عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ
منگل 26 جولائی 2022 11:25
ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کے وکیل عرفان قادر نے کہا کہ ’مجھے میرے موکل نے بائیکاٹ کا کہا ہے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سپریم کورٹ میں ڈپٹی سپیکر پنجاب کی رولنگ کے خلاف کیس کی سماعت کا ڈپٹی سپیکر اور حکومتی اتحاد کے وکلا نے بائیکاٹ کر دیا ہے۔
منگل کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کا آغاز کیا تو ڈپٹی سپیکر اور حکومتی اتحاد کے وکلا نے دلائل دینے سے معذرت کر لی۔
ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کے وکیل عرفان قادر نے کہا کہ ’مجھے میرے موکل نے بائیکاٹ کا کہا ہے۔‘
حکومتی اتحاد کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے بھی دلائل دینے سے معذرت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ’ہمیں بھی بائیکاٹ کی ہدایت کی گئی ہے۔‘
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ’فل کورٹ تشکیل دینے کی خاص وجہ ہمیں نہیں بتائی گئی۔ ہم نے سوال کیا تھا کہ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کیس قانون کے تحت دی گئی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے سامنے فل کورٹ بنانے کا کوئی قانونی جواز پیش نہیں کیا گیا۔‘
چیف جسٹس کا کہنا تھا عدالتی بائیکاٹ کرنے والے گریس کا مظاہرہ کریں اور عدالتی کاروائی کو سنیں۔
واضح رہے گزشتہ روز وزیراعلٰی پنجاب کے انتخاباب کے حوالے سے کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے فل کورٹ تشیکل دینے کی درخواست مسترد ہونے پر حکمراں اتحاد نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
پیر کی رات ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے رہنماؤں نے کہا ’ہمارے وکلا نے آئین و قانون کے مطابق بینچ کو مشورہ دیا لیکن بینچ نے اسے مسترد کر دیا۔‘
’ہم حکومت کو مشورہ دیں گے کہ ایسی قانون سازی کریں تاکہ ملک میں استحکام ہو۔‘
جمعیتِ علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اتحادی جماعتیں وزیراعلٰی پنجاب کے حوالے سے کارروائی کا بائیکاٹ کریں گی۔
اس موقع پر وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’چونکہ فل کورٹ کے حوالے سے ہمارے متفقہ مطالبے کو مسترد کیا گیا اس لیے ہم کل کارروائی میں شریک نہیں ہوں گے۔‘