Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 سعودی معیشت کی شرح نمو سب سے بلند رہنے کا امکان

رواں برس سعودی معیشت کی شرح نمو 7.6 فیصد متوقع ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
عالمی مالیاتی فنڈ ’آئی ایم ایف‘ نے توقع ظاہر کی ہے کہ 2022 کے دوران سعودی معیشت کی شرح نمو دنیا میں سب سے زیادہ ہوگی۔ ترقی یافتہ، ترقی پذیر منڈیوں والی معیشتوں میں سب سے بلند رہے گی۔ 
الشرق الاوسط اخبار کے مطابق روس اور چین میں اقتصادی سرگرمیوں میں انحطاط اور امریکہ میں اخراجات کی سطح میں کمی کے ماحول میں عالمی معیشت کو درپیش بڑے چیلنجوں کے باوجود  عالمی مالیاتی فنڈ نے سعودی عرب کے حوالے سے غیر معمولی مثبت رپورٹ پیش کردی۔ عالمی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ متعدد حوالوں سے فی الوقت دنیا پر چھائے ماحول سے بالکل مختلف ہے۔  
روس، یوکرین بحران، یورپی ممالک میں سخت مالیاتی پالیسیوں اور کووڈ کے باعث دنیا بھر میں پابندیوں کے ماحول میں سعودی معیشت کی شرح نمو سب سے اوپر نظر آرہی ہے۔ 
عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ سال رواں ہی نہیں آئندہ سال  2023 کے دوران بھی عالمی معیشت کی کارکردگی کم رہے گی۔ امریکہ، چین اور یورپی یونین دنیا کی تین بڑی معیشتوں میں شرح نمو کی رفتار ڈھیلی پڑی ہوئی ہے۔  
عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ 2022 کے دوران سعودی معیشت کی شرح نمو 7.6 فیصد متوقع ہے۔ فنڈ  نے اپریل  2022 کے دوران سعودی معیشت کی شرح نمو اس سے کم بتائی تھی۔ فنڈ نے توقع ظاہر کی ہے کہ 2023 کے دوران سعودی معیشت کی شرح نمو مزید بہتر ہوگی۔ مگر زیادہ نہیں۔ 

شیئر: