ایسا کیا غلط کیا جس پر نااہلی اور کارروائی کی باتیں شروع ہوگئیں: عمران خان
ایسا کیا غلط کیا جس پر نااہلی اور کارروائی کی باتیں شروع ہوگئیں: عمران خان
جمعرات 4 اگست 2022 18:01
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا یہاں وہ قوتیں بیٹھی ہیں جو ملک کو کنٹرول کرنا چاہتی ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آئین ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے۔
جمعرات کو ملک بھر میں الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کرنے والی پی ٹی آئی کارکنوں سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا، کیا کوئی حملہ ہونے لگا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ ’ن لیگ کا وفد الیکشن کمیشن میں جا کر کہتا ہے کہ پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرو۔‘
’پیچھے سے ڈوریوں کو ہلایا جاتا ہے، الیکشن کمیشن نے اپنی حدود سے نکل کر فیصلہ دیا، یہ فارن فنڈنگ نہیں ہے، ہمیں اوورسیز پاکستانیوں نے پیسے دیے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ایسا کیا غلط کیا جس پر نااہلی اور کارروائی کی باتیں شروع ہوگئیں، پیسے کے بغیر کوئی سیاسی جماعت کیسے چل سکتی ہے؟ حکومت نے تمام حربوں میں ناکامی کے بعد الیکشن کمیشن کو استعمال کیا۔‘
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر الیکڑانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال روکا۔‘
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا یہاں وہ قوتیں بیٹھی ہیں جو ملک کو کنٹرول کرنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت کو پیسہ چاہیے ہوتا ہے۔ یہ جو دونوں مافیاز ہیں ان کے پاس پیسہ ہے۔
’نواز شریف نے پیسہ چلا کر، پلاٹ دے کر سیاست کی۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’مجھے سب سے پہلے پیسہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے دیا۔ یہ لوگ پہلے شوکت خانم کو پیسہ دیتے تھے، انہی لوگوں نے کہا کہ ہم آپ کو جماعت کھڑی کرنے میں مدد کرتے ہیں۔‘
’پی ٹی آئی پاکستان کی پہلی جماعت ہے جس نے فنڈ ریزنگ کی۔ ہم کہتے رہے کہ ہمارے کیس سنے اور ان دو جماعتوں (مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی) کے بھی سنے لیکن الیکشن کمیشن نے نہیں سنے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’’نواز شریف نے پیسہ چلا کر، پلاٹ دے کر سیاست کی۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
چیئرمین پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کے حوالے سے کہا کہ ’اگر یہ فارن فنڈنگ ہے تو جو یہ اوورسیز پاکستانی 31 ارب ڈالر ملک بھیجتے ہیں تو یہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن یہ کہہ رہا ہے کہ جو یہ اوورسیز پاکستانی فنڈز بھیجتے ہیں وہ فارن فنڈنگ ہے۔‘
’یہ فارن فنڈنگ نہیں ہے۔ فارن فنڈنگ یہ ہے کہ آپ کیسی دوسرے ملک سے پیسے لے، جو آپ پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے کہا کہ ووٹن کرکٹ کلب سے پیسے آئے ہیں جس کا مالک عارف نقوی ہے۔ یہ کہتے ہیں کہ اس نے فراڈ کیا تھا۔ ہم نے پیسے لیے 2012 میں اور اس پر فراڈ کا الزام لگا 2018 پر۔‘
’کیا مجھے خواب آئے گا کہ عارف نقوی پر 2018 میں فراڈ کا الزام لگے گا۔ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کی بات کر رہے ہیں اس میں نواز شریف اور شہباز شریف کو پانچ ارب دینے کی بات کی گئی ہے، اس پر کوئی بات نہیں کر رہا۔‘
انہوں نے الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے اپنے غلط بیان حلفی کے حوالے سے کہا کہ ’بیان حلفی اور سرٹیفکیٹ میں فرق ہوتا ہے۔ میں نے کوئی 18 ارب روپے نہیں گننے۔ جہاں تک مجھے پتہ تھا سب ٹھیک ہے تو میں نے دستخط کر دیے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’ہم نے عارف نقوی سے پیسے 2012 میں لیے اور اس پر فراڈ کا الزام 2018 میں لگا۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
’الیکشن کمیشن کو شرم نہیں آئی جب شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز پر 24 ارب روپے کے کیسز چل رہے ہیں اور انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دی۔‘