Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کا جلسہ، نیشنل ہاکی سٹیڈیم کی آسٹروٹرف کیوں اکھاڑی گئی؟

عدالت نے جلسہ روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے حکومت کو جلد از جلد آسٹروٹرف بحال کرنے کا حکم  دیا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
تحریک انصاف نے 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب لاہور کے نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں ایک بڑے سیاسی اکٹھ کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس اعلان کے بعد جب ہاکی سٹیڈیم میں نصب آسٹروٹرف اکھاڑنے کی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو پی ٹی آئی پر تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ 
ترجمان ہاکی فیڈریشن کا کہنا ہے کہ آسٹروٹرف ہٹانے کا فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے اور اس سال پنجاب حکومت نے نئی آسٹروٹرف کا بجٹ بھی مختص کیا ہے۔
تحریک انصاف کا موقف ہے کہ ’آسٹروٹرف سرگودھا بھیجی جائے گی اور یہاں عالمی معیار کی ٹرف جلسے کے بعد انسٹال کی جائے گی۔‘
ادھر مسلم لیگ ن نے جلسہ رکوانے اور آسٹروٹرف کو واپس نصب کرنے کی ایک درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کر رکھی تھی۔
عدالت نے جلسہ روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے حکومت کو جلد از جلد آسٹروٹرف بحال کرنے کا حکم دیا ہے تاہم اس حکم نامے میں وقت کا تعین نہیں کیا گیا۔
پنجاب کے وزیر کھیل رائے تیمور نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’یہ مسئلہ تھا ہی نہیں جسے اپوزیشن نے پوائنٹ سکورنگ کے لیے استعمال کیا۔ اس آسٹروٹرف کی معیاد پوری ہو چکی ہے اور نئی کے لیے بجٹ منظور ہو چکا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ایسے میں یہ سوچا گیا کہ اگر جلسہ ہو گا تو آسٹروٹرف کی کوالٹی پر فرق پڑے گا۔ اس لیے اسے ہٹا کر کسی نسبتاً کم بحال سٹیڈیم میں لگا دیا جائے اس لیے سرگودھا کا انتخاب کیا۔‘
رائے تیمور نے مزید بتایا کہ ’مسلم لیگ ن نے 2017 میں یہاں یوتھ فیسٹیول کروایا تھا جس میں 25 سے  ہزار افراد نے شرکت کی تھی جس سے اس آسٹروٹرف کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا تھا۔ اب تو مینجمنٹ کی گئی ہے۔‘
دوسری جانب مسلم لیگ ن پنجاب کی ترجمان عظمہ بخاری نے بتایا ہے کہ ’آسٹروٹرف صرف ایک ہی بار لگتی ہے۔ جب آپ اسے اکھاڑتے ہیں تو وہ خراب ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کروڑوں روپے کی آسٹروٹرف خراب کی ہے۔ بات باہر نکلنے پر اب بہانے تراشے جا رہے ہیں۔‘

یہ الزام یہ بھی عائد کیا جا رہا ہے کہ جلسے کی وجہ سے دو ہاکی میچوں کے شیڈول کو تبدیل کیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ تحریک انصاف اس جلسے کو اپنی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ بنانے کا اعلان کر چکی ہے اس لیے ہاکی سٹیڈیم کا انتخاب کیا گیا ہے اور آسٹروٹرف کو ہٹا کر میدان اور سیڑھیوں پر تحریک انصاف ایک لاکھ ورکرز کو اکھٹا کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے۔
ادھر ہاکی کے سابق اولمپینز نے لاہور کے نینشل ہاکی سٹیڈیم میں  اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سیاسی جلسہ کھیل کے میدان میں منعقد کرانے سے گریز کرے۔
اس تنازع کے باوجود تحریک انصاف اپنے جلسے کو کامیاب کروانے اور انتظامات کے لیے سرگرم عمل ہے۔ جلسے کے انتظامات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
یہ الزام بھی عائد کیا جا رہا ہے کہ جلسے کی وجہ سے دو ہاکی میچوں کے شیڈول میں تبدیلی کی گئی ہےتاہم جلسہ انتظامیہ اور ہاکی فیڈریشن دونوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

شیئر: