Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اشرف غنی کا کابل چھوڑنے کے فیصلے کا دفاع

طالبان نے 15 اگست 2021 کو افغان دارالحکومت کابل پر دوبارہ قبضہ کرلیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان پر طالبان کے قبضے کا ایک سال پورا ہونے کے بعد اتوار کو سابق افغان صدر اشرف غنی نے ایک بار پھر اچانک اور خفیہ طور پر ملک چھوڑنے کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سی این این سے انٹرویو میں اشرف غنی کا کہنا تھا کہ انہوں نے بغیر مزاحمت کے کابل اس لیے چھوڑ دیا تھا کیونکہ وہ طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال کر بے عزت نہیں ہونا چاہتے تھے۔
اشرف غنی کا کہنا تھا کہ جب 15 اگست کو طالبان کابل کے گیٹ پر پہنچ گئے تو وہ افغان صدارتی محل میں اکیلے رہ گئے کیونکہ ان کے گارڈز بھی غائب ہوگئے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی دن وزیردفاع نے ان کو بتایا تھا کہ کابل کا دفاع ممکن نہیں۔
اشرف غنی ماضی میں طالبان کے سامنے مزاحمت کیے بغیر کابل کے صدارتی محل سے فرار کا دفاع کرتے رہے ہیں تاہم اتوار کے انٹرویو کے دوران انہیں نے اس حوالے سے کافی تفصیلات شیئر کی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے محل کے ایک باورچی کو ان کو زہر دینے کے لیے ایک لاکھ ڈالر رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔ ’اس لیے میں نے محسوس کیا کہ میرے اردگرد کا ماحول اب محفوظ نہیں رہا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے اس لیے کابل چھوڑ دیا کہ میں طالبان اور ان کے حامیوں کو ایک بار پھر افغانستان کے صدر کی توہین کرنے اور ان سے زبردستی اپنی حکومت کے قانونی جواز پر دستخط کرنے کا موقع فراہم نہیں کرنا چاہتا تھا۔‘
اشرف غنی نے کہا کہ وہ کبھی بھی خوفزدہ نہیں ہوئے۔
ناقدین کے مطابق اشرف غنی کی جانب سے 15 اگست 2021 کو اچانک اور خفیہ طریقے سے افغانستان چھوڑنے کے بعد ملک بے سمت ہوگیا کیونکہ نیٹو اور امریکی افواج افغانستان سے انخلا کے آخری مرحلے میں تھے۔
اشرف غنی نے تواتر سے لگائے جانے والے اس الزام کی بھی تردید کی کہ وہ افغانستان چھوڑتے ہوئے اپنے ساتھ لاکھوں ڈالر کیش ہیلی کاپٹر میں لے گئے۔
گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس کی ایک کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ لگتا نہیں ہے کہ اشرف غنی اور ان کے ساتھی اتنی بڑی رقم ہیلی کاپٹر میں لے گئے ہو۔
خیال رہے افغانستان میں طالبان کے اقتدار کا ایک سال مکمل ہونے پر طالبان حکومت نے 15 اگست کو عام تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔
طالبان حکومت کی جانب سے جاری اعلامیےکے مطابق  امریکی قبضے سے افغانستان کی نجات اور امارت اسلامیہ کا ایک سال مکمل ہونے پر 15 اگست کو پورے ملک میں عام تعطیل ہوگی۔
یاد رہےکہ گزشتہ سال امریکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان نے 15 اگست 2021 کو افغان دارالحکومت کابل پر دوبارہ قبضہ کرلیا تھا۔

شیئر: