پاکستان کے دو صوبوں میں براہ راست حکمران جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ ’ان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کو حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔‘
عمران خان نے یہ دعویٰ ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں کیا جس کے بعد صورت حال پیچیدہ ہوگئی کیونکہ شہباز گِل اس وقت اڈیالہ جیل میں بند ہیں اور یہ جیل حکومت پنجاب کے ماتحت ہے۔ دوسرے لفظوں میں اس جیل کی عمل داری خود تحریک انصاف کی حکومت کے پاس ہے۔
مزید پڑھیں
-
شہباز گل ہمدردی حاصل کرنے کے لیے پروپیگنڈا کر رہے ہیں: پولیسNode ID: 692031
صورت حال میں مزید پیچیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب صوبائی وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر نے جیل میں اس طرح کے کسی بھی تشدد کی تردید کی۔
تاہم بعد میں انہوں نے ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ بتایا کہ ’شہباز گل کو چکی میں بند کیا گیا تھا جو کہ ایک غیر انسانی عمل ہے۔‘
ان کی ٹویٹ کے مطابق ’اڈیالہ جیل کے باہر پریس ٹاک کے بعد میرے علم میں آیا کہ جیل داخلے کی پہلی رات شہباز گل کو غیر قانونی طور پر چکی میں رکھا گیا جو کسی بھی قیدی کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے۔ میں نے ڈی آئی جی اور سپرنٹنڈنٹ جیل کو ہٹانے کے لیے مجاز اتھارٹی کو احکامات دے دیے ہیں۔‘
پنجاب کے وزیر داخلہ کے ان متضاد بیانات کے بعد پنجاب کے پارلیمانی امور کے وزیر راجا بشارت نے بھی ایک ٹویٹ کی جس میں کہا گیا کہ ڈی آئی جی اور سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ کو ان کی مجرمانہ خاموشی کے باعث ہٹایا جا رہا ہے۔‘ ان کی یہ خاموشی سیاسی قیدی شہباز گل کے خلاف ہونے والے غیر قانونی اقدامات سے متعلق تھی۔
راجا بشارت کی اس ٹویٹ کے بعد منگل کی رات کو ہی ڈی آئی جی جیل خانہ جات رانا رؤف اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل راولپنڈی محمد اصغر کو عہدوں سے ہٹائے جانے کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا۔
اڈیالہ جیل کے پریس ٹاک کے بعد میرے علم میں آیا ہے کہ جیل داخلے کی پہلی رات شہباز گل کو غیر قانونی طور پہ چکی میں رکھا گیا جو کہ کسی بھی قیدی کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے۔ میں نے ڈی آئ جی اور سپریٹنڈنٹ کے ہٹانے کو مجاز اتھارٹی کو recommendکر دیا ہے @ImranKhanPTI @fawadchaudhry
— Col (R) Muhammad Hashim| Home Minister Punjab. (@ColhashimDogar) August 16, 2022
اردو نیوز نے اڈیالہ جیل میں اعلٰی عہدے پر فائز ایک افسر سے حقائق جاننے کے لیے بات کی تو انہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’شہباز گل کو جب اڈیالہ جیل لایا گیا تو ان کے لائے جانے سے پہلے سیل کی نئے سرے سے صفائی ستھرائی کی گئی۔‘
’جیل کے سیل میں رنگ و روغن بھی کیا گیا۔ ان پر نہ تو کسی نے تشدد کیا نہ ان کو کسی بھی اور طرح کی سزا دی گئی۔‘
خیال رہے کہ کرنل ہاشم نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کو پتا چلا ہے کہ پہلی رات شہباز گل کو چکی میں بند کیا گیا۔
چکی میں بند کرنا کیا ہے؟
اڈیالہ جیل کے اعلٰی افسر کے مطابق چکی کی کئی طرح سے تشریح کی جا سکتی ہے۔ سب سے پہلی تشریح ایک سزا کی ہے جہاں قیدیوں کو سزا کے طور پر قید تنہائی میں بند کردیا جاتا ہے۔
DIG and Superintendent Adiala Jail are being removed from their posts on their criminal silence about illegal actions being done with political prisoner @SHABAZGIL.
— Muhammad Basharat Raja (@RajaBasharatLAW) August 16, 2022