سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کےلیے فنگر پرنٹ کیوں ضروری؟
سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کےلیے فنگر پرنٹ کیوں ضروری؟
بدھ 31 اگست 2022 0:11
فنگر پرنٹ سے ڈیجیٹل سروسز کا حصول ممکن ہوتا ہے(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں ڈیجیٹل سروسز کے آغاز کے ساتھ ہی حکومت کی جانب سے فنگرپرنٹ سسٹم کو مرحلہ وار نافذ کیا گیا ہے جس کے پہلے مرحلے میں ان اداروں کو شامل کیا گیا جن کے کارکنوں کے تعداد ہزاروں میں تھی بعدازاں دوسری کیٹگری کے اداروں کے کارکنوں کےلیے فنگرپرنٹ سسٹم کو مرحلہ وار نافذ کیا گیا۔
ابتدا میں فنگر پرنٹ کےلیے حکومت کی جانب سے اداروں کو مہلت دی گئی تاکہ مقررہ ٹائم فریم کے اندر اداروں کے کارکنوں کو فنگر پرنٹ کے ذریعے ڈیجیٹل سسٹم میں ریکارڈ کیا جاسکے۔
ڈیجیٹل خدمات کی فراہمی کےلیے فنگر پرنٹ کے ذریعے لوگوں کا ڈیٹا جمع کرنا انتہائی اہم ہوتا ہے جس سے ڈیٹا بیس سنیٹر کو بھی سہولت ہوتی ہے اور معاملات بھی آسان ہوجاتے ہیں۔
محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی جانب سے فنگر پرنٹ کے لیے جوازات کی مخصوص موبائل ٹیمیں بھی بڑے بڑے اداروں میں جاتی تھیں جہاں ان اداروں کے کارکنوں کو سسٹم میں رجسٹرکیاجاتا ہے۔
موبائل ٹیموں کی وجہ سے یہ سہولت ہوجاتی تھی کہ بڑے ادارے کے تمام کارکنوں کو ان کے کام کرنے کے مقام پرہی فنگر پرنٹ کی سہولت فراہم کردی جاتی تھی جس سے کارکنوں کو بھی سہولت تھی کہ انہیں جوازات کے دفتر جانے اور وہاں لائن میں لگ کرفنگر پرنٹ دینے کے بجائے کام کی جگہ پر ہی جوازات کی موبائل ٹیموں کے ذریعے فنگر پرنٹ جمع کرادیئے جاتے تھے۔
ڈیٹا بیس سینٹر میں جب بڑی تعداد میں غیر ملکی کارکنوں کے فنگر پرنٹ جمع ہو گئے تو دوسرے مرحلہ کا آغاز کیا گیا جو تارکین کے اہل خانہ کے حوالے سے تھا۔
اہل خانہ کے فنگر پرنٹ جمع کرانے کے لیے بھی جوازات کی جانب سے مرحلہ وار پروگرام پرعمل کیا گیا جس کا بنیادی مقصد لوگوں کو ہرممکن سہولت فراہم کرنا تھا۔
دوسرے مرحلے کےلیے جوازات کی جانب سے چھ ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھا جس میں کہا گیا تھا کہ تارکین اپنے اہل خانہ کے فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ کرائیں تاکہ انکے معاملات جوازات میں فوری مکمل ہو سکیں۔
دی گئی مہلت کا مقصد لوگوں کو سہولت فراہم کرنا تھا کہ وہ اپنی آسانی کو مدنظر رکھتے ہوئے اہل خانہ کے فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ کرالیں۔
بچوں کےلیے لازمی فنگر پرنٹ کی حد
جوازات نے تارکین کے اہل خانہ کے لے بھی مرحلہ وار فنگرپرنٹ سسٹم نافذ کیا۔ پہلے مرحلہ میں بڑوں کے لیے لازمی کیا گیا بعدازاں 18 سال تک کے بچوں کے لیے لازمی مرحلہ شروع کیا گیا جس کےلیے ڈیڈ لائن بھی چھ ماہ مقرر کی گئی تھی آخری مرحلے میں کم از کم عمر کی حد 6 برس مقرر کی گئی ہے۔
فنگر پرنٹ سینٹرز کی سہولت
محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی جانب سے مملکت کے تمام ریجنز میں جوازات کے مرکزی اورذیلی دفاترمیں فنگرپرنٹ کی سہولت فراہم کی گئی جہاں خواتین کے علیحدہ سینٹرز کا خاص خیال رکھا جاتا ہے ۔ سینٹرز میں تمام اہلکار بھی خواتین ہیں تاکہ کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔
جوازات کے دفاتر کے علاوہ مختلف شہروں کے معروف مالز میں بھی جوازات کے ذیلی دفاتر اور خصوصی سینٹرزقائم کیے گئے ہیں جہاں دن میں دو وقت ’صبح اور شام‘ فنگر پرنٹ کی سہولت فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ افراد جو ڈیوٹی کی وجہ سے صبح نہ آسکیں وہ رات کے وقت اپنے اہل خانہ کے فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ کرا سکیں ۔
فنگرپرنٹ کیوں؟
فنگر پرنٹ جوازات کے سسٹم میں فیڈ نہ کرانے والوں کے اقامہ کی تجدید اور خروج وعودہ سمیت دیگر معاملات انجام نہیں دیے جاسکتے۔
مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کےلیے ہی نہیں بلکہ سعودیوں کےلیے بھی فنگر پرنٹ فیڈ کرانا لازمی ہے جس سے ڈیجیٹل سروسز کا حصول ممکن ہوتا ہے۔
وہ افراد جن کے فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ نہیں ہوتے ان کی تمام سروسز سیز کردی جاتی ہیں جس سے انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔