Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیڈا: چاقو حملے میں ملوث مشتبہ شخص کی لاش برآمد، دوسرا مفرور

اتوار کو ہونے والے حملے میں 10 افراد ہلاک جبکہ 15 زخمی ہوئے تھے (فوٹو: اے پی)
کینیڈا کی پولیس نے کہا ہے کہ چاقوؤں کے حملے سے 10 افراد کے قتل میں ملوث مشتبہ شخص کی لاش ملی ہے جبکہ اس کا بھائی ابھی تک مفرور ہے اور وہ زخمی حالت میں ہو سکتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ واقعے کے بعد ڈیمین اور مائلس سینڈرسن کو مشتبہ قرار دیا گیا تھا اور اس وقت وہ دونوں مفرور تھے۔
پولیس کے کمانڈنگ آفسیر روندا بلیک مور کا کہنا ہے کہ  31 سالہ ڈیمین سینڈرسن کی لاش سیسکیچیون میں ایک میدان سے ملی ہے جس کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کو ممکنہ طور پر بھائی مائلس نے قتل کیا ہے۔
خیال رہے اتوار کو سکیچوان صوبے کے ایک قصبے میں چاقو برداروں نے لوگوں پر حملہ کر دیا تھا، جس میں 10 افراد ہلاک جبکہ 15 زخمی ہو گئے تھے۔
واقعے کے بعد امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس(اے پی) نے کینیڈین پولیس کے حوالے سے بتایا تھا کہ واقعے میں ملوث افراد کی تلاش جاری ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ حملے جیمز سمتھ کری نیشن اور ساسکاٹون کے شمال مشرق میں واقع ویلڈن گاؤں کے متعدد مقامات پر ہوئے اور حملہ آور سیاہ رنگ کی گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔
واقعے کے بعد سکیچوان پولیس کی اسسٹنٹ کمشنر رونڈا بلیک مور نے کہا کہ لگتا ہے کہ کچھ متاثرین کو مشتبہ افراد نے نشانہ بنایا ہے جبکہ دیگر پر غیر منظم حملہ کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ شخص ابھی تک مفرور ہے جس کی تلاش جاری ہے (فوٹو: اے پی)

وہ تاحال ان واقعات کے سبب کے بارے میں نہیں بتا سکیں۔
بلیک مور نے یہ بھی بتایا کہ’آج ہمارے صوبے میں جو کچھ ہوا ہے یہ خوفناک ہے ۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ جرائم کے 13 مقامات تھے جہاں یا تو مردہ یا پھر زخمی افراد پائے گئے۔
اے پی کے مطابق یہ کینیڈا کی تاریخ  کے سب سے مہلک قتل عام کے واقعات میں سے ایک ہے۔
اس سے قبل کینیڈا 2020 میں پولیس افسر کے بھیس میں ایک شخص نے نووا سکاٹیا صوبے میں لوگوں کو ان کے گھروں میں گولی مار کر آگ لگا دی تھی۔ اس واقعے میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سنہ 2019 میں ٹورنٹو میں ایک شخص نے 10 راہگیروں کو قتل کرنے کے لیے وین کا استعمال کیا تھا۔
تاہم کینیڈا میں ماس کِلنگ (بڑے پیمانے پر قتل عام) امریکہ کے مقابلے میں کم ہے۔
بلیک مور نے مزید بتایا کہ پولیس کو صبح 6 بجے سے پہلے فرسٹ نیشن کمیونٹی پر چاقو کے حملوں کی اطلاعات موصول ہونا شروع ہوگئیں۔ حملوں کی مزید رپورٹس فوری طور پر سامنے آئیں اور دوپہر تک پولیس نے ایک انتباہ جاری کیا کہ مبینہ طور پر دو مشتبہ افراد کو لے جانے والی ایک گاڑی ریجینا میں دیکھی گئی ہے، جو ان آبادیوں سے تقریباً 335 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے جہاں چاقو کے حملے ہوئے۔
پولیس نے کہا کہ عوام کی جانب سے ان کے پاس آخری معلومات یہ تھی کہ مشتبہ افراد کو وہاں دوپہر کے کھانے کے وقت دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد سے کوئی نظر نہیں آیا۔

شیئر: