Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوورسیز پاکستانیوں کو لوٹنے والے گروہ کے دو افراد مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک

رواں سال ڈکیتی کی وارداتوں میں 60 سے زائد شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کے ضلع شرقی کی پولیس نے اوورسیز پاکستانیوں کو لوٹنے والے گروہ کے دو ملزمان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ترجمان سندھ پولیس ضلع شرقی نے اردو نیوز کو بتایا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب کو ترکی کے شہر استنبول سے کراچی پہنچنے والے نوجوان نے 15 پر پولیس کو اطلاع کی دی کہ ایئر پورٹ سے گھر جاتے ہوئے موسمیات کے علاقے کے قریب مسلح افراد نے ان سے نقدی اور سامان چھین لیا ہے۔
نوجوان نے بتایا کہ سلور رنگ کی سوک گاڑی میں مسلح افراد افراد سوار تھے جنہوں نے اسلحے کے زور پر لوٹ مار کی۔
پولیس نے بتایا کہ ’نوجوان کی شکایت پر عزیز بھٹی تھانے کی حدود میں ناکہ لگا کر گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تو ملزمان نے فائرنگ کی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو ملزمان موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘
ملزمان نے استنبول سے کراچی پہنچے والے شہری سے 800 ڈالر، 15 ہزار پاکستانی روپے اور سامان کے تین بیگ چھین لیے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ ’جوابی فائرنگ میں دو ملزمان ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ان کے ایک ساتھی امجد کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والے ملزمان اس سے قبل بھی متعدد وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔ ‘
ملزمان سے چھینا ہوا سامان اور اور پستول برآمد ہوئی ہے، گاڑی پر بھی ملزمان نے جعلی نمبر پلیٹ لگا رکھی تھی۔
پولیس کے مطابق ملزمان کا گروہ بیرون ملک سے پاکستان آنے والے شہریوں کی ایئر پورٹ سے ریکی کرتا تھا اور راستے میں موقع پاتے ہی لوٹ مار کرتا تھا۔ ملزمان کے خلاف درج مقدمات سے ظاہر ہے کہ وہ زیادہ تر کارروائیاں ایئر پورٹ سے متصل علاقوں میں کرتے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ کراچی شہر میں ان دنوں ایک بار پھر لوٹ مار اور چھینا جھپٹی کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ گزشتہ دس دنوں میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت میں 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال میں اب تک 60 سے زائد افراد کو ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران قتل کیا گیا ہے جبکہ ڈیڑھ سو سے زائد کو ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے زخمی کیا۔ 

شیئر: