ترجمان پولیس ریاض یوسفزئی نے اردو نیوز کو بتایا کہ صرف ڈیوٹی کے اوقات میں یہ پابندی عائد کی گئی ہے تاکہ پولیس اہلکار بہتر طریقے سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دے سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی سرکلر کے ذریعے پابندی عائد کی گئی تھی تاہم اب دوبار تنبیہی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
پولیس کے ایک سینیئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ گشت پر موجود بیشتر پولیس اہلکار موبائل فون میں مگن رہتے ہیں اس حوالے سے شکایتیں بھی موصول ہوئی تھیں۔
سٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے بنائی گئی فورس ابابیل کے اہلکار موبائل کے ساتھ کھیلتے ہوئے نظر آئے جس کے بعد پولیس کی اعلی قیادت نے سمارٹ فونز کے استعمال پر پابندی کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پولیس اہلکاروں کی یونیفارم کے ساتھ ٹک ٹاک ویڈیوز بھی وائرل ہوئی تھیں۔
قبل ازیں محکمہ پولیس کی جانب سے 31 اگست کو ایک اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس میں سوشل میڈیا پالیسی سے متعلق گائڈ لائنز پر سخت عمل درآمد کی ہدایت کی گئی تھی۔
اے آئی جی انکوائری محمد اشفاق کی جانب سے جاری اعلامیہ میں پولیس افسران کو فیس بک ، ٹویٹر اور وٹس ایپ گروپوں سے فوری نکلنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
اعلامیہ میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا کہ بار بار منع کرنے کے باوجود پولیس افسران سوشل میڈیا پالیسی کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
پولیس اہلکاروں کو سوشل میڈیا گروپوں سے خود کو ہٹانے کا کہا گیا تھا بصورت دیگر ایسے ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔