Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خلیجی اور وسطی ایشیائی ملکوں کے درمیان مشترکہ تعاون کا فروغ ضروری‘

تعاون کونسل کا مشترکہ اجلاس جنرل سیکریٹریٹ ریاض میں ہوا ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی صدارت میں بدھ کو خلیجی اور وسطی ایشیا کے ملکوں کی تعاون کونسل کا مشترکہ اجلاس جنرل سیکریٹریٹ ریاض میں منعقد ہوا ہے۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے خیر مقدمی کلمات میں کہا کہ ’خلیج عرب اور وسطی ایشیا کی تعاون کونسل میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ کا پہلے اجلاس میں خیر مقدم کرتے ہیں‘۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’دنیا بھر کو درپیش چیلنجوں کے ماحول میں وسطی ایشیا اور خلیج عرب کے ملکوں کے درمیان مشترکہ تعاون کو فروغ دینا ضروری ہے‘۔ 

 خلیجی اور وسطی ایشیا کے ممالک کے پاس زبردست وسائل ہیں(فوٹو ایس پی اے)

انہوں نے کہا کہ’ ہم علاقائی و بین الاقوامی سطح پر سر ابھارنے والی کشیدگیوں کے سدباب کے لیے ہر کوشش کے ساتھ ہیں۔ اس حوالے سے بین الاقوامی اصول و ضوابط کا احترام کرتے ہیں۔ پائدار اقتصادی خوشحالی اوراس کے فروغ کے لیے ماحول سازگار بنانے میں یقین رکھتے ہیں‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ’ خلیجی ممالک اور وسطی ایشیا کے ممالک کے پاس زبردست وسائل ہیں۔ ان سے ترقی کا عمل مضبوط ہوگا۔ ہمارے ممالک سٹراٹیجک اہمیت اور مختلف قدرتی وسائل  کے حامل ہیں جبکہ افرادی قوت بھی ہے۔‘ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ’ خلیج عرب اور وسطی ایشیا کے ممالک تجارت، سرمایہ کاری، سیاحت اور توانائی جیسے شعبوں میں موجود امکانات پر مباحثے کے خواہشمند ہیں۔ یہ مباحثہ وسطی ایشیا اور خلیج عرب کے ممالک و اقوام کی ترقی و خوشحالی اور مشترکہ تعاون استحکام کی جہت میں سنگ میل ثابت ہوگا‘۔ 

ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بھی تعاون کرنا ہوگا۔( فوٹو ایس پی اے)

انہوں نے کہا کہ’ دونوں خطوں کے ملکوں کو درپیش عالمی چیلنجوں، فوڈ سیکیورٹی، انرجی سیکیورٹی، وباؤں سے نمٹنے کی تیاری اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بھرپور تعاون کرنا ہوگا۔‘ 
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’وسطی ایشیا اور خلیج عرب  کے ممالک کے درمیان پائدار تعاون اشد ضروری ہے۔ مشترکہ لائحہ عمل خطے کے ممالک و اقوام کی امنگوں کو پورا کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا‘۔

شیئر: