Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الباحہ اورنجران میں 13 سوبرس سے زائد قدیم مساجد کی ترمیم 

بلجرشی کی مسجد الصفا صحابی سفیان بن عوف نے تعمیر کرائی تھی(فوٹو، ایس پی اے)
شہزادہ محمد بن سلمان پروجیکٹ برائے تجدید تاریخی مساجد کے دوسرے مرحلے میں الباحہ اور نجران ریجنوں کی 2 تاریخی مساجد بھی شامل ہیں۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق بلجرشی کمشنری کے مرکز میں واقع مسجد الصفا کی تعمیر نو کی جائے گی۔ یہ سعودی عرب کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے جو 1350 برس قبل پہلی صدی ہجری میں تعمیر کی گئی تھی۔ 
کہا جاتا ہے کہ صحابی رسول سفیان بن عوف الغامدی نے الصفا مسجد سب سے پہلی بار تعمیر کرائی تھی۔ یہ مسجد تاریخ کے مختلف ادوار میں سماجی مرکز کا کردارادا کرتی رہی ہے۔ یہاں قریے کے لوگ جمع ہوکر سماجی مسائل پر بحث کیا کرتے اور مغرب اور عشا کی  نمازوں کے درمیان مسجد میں بیٹھ کر اپنے مسائل اور تنازعات حل کیا کرتے تھے۔ 
الصفا مسجد کا رقبہ 78 مربع میٹر ہے۔ اس میں کوئی توسیع نہیں کی گئی۔ اس میں  31 نمازیوں کی گنجائش ہے۔  
دوسری مسجد  نجران ریجن میں ہے۔ یہ مسجد الزبیر بن العوام کے نام سے جانی جاتی ہے۔ یہ نجران شہر کے مغرب میں واقع ہے۔ 
علاقے کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے۔ پہلی بار امیر خالد بن احمد السدیری کے عہد میں  1386سال ہجری کے دوران تعمیر کی گئی تھی۔ 
مسجد الزبیر بن العوام نجران  میں قصر الامارۃ کے قریب  کنگ عبدالعزیز روڈ  کے شمال میں واقع ہے۔ علاقے کی پہلی جامع مسجد ہے ۔

مسجد الزبیر بن العوام سال ہجری 1386 میں تعمیرکی گئی تھی(فوٹو، ایس پی اے) 

 پرانے عوامی بازار میں بنی ہوئی ہے۔ پہلی بار مٹی اور گارے کی اینٹوں سے تعمیر کی گئی تھی۔ اس کے وضو خانے  قدیم ظرز تعمیر کی  علامت ہیں۔ اس میں آخری بار پندرہ سال قبل ترمیم کی گئی تھی۔
اس وقت ان میں دو طہارت خانوں اور خواتین کی نماز کے لیے مصلے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کا نیا اور پرانا رقبہ  1436 مربع میٹر ہے۔ اس میں ایک ہزار افراد بیک وقت نماز ادا کرسکتے ہیں۔ اس میں پہلے بھی اتنی ہی تعداد میں نمازیوں کی گنجائش ہوا کرتی تھی۔ 
یاد رہے کہ شہزّادہ محمد بن سلمان مملکت بھر میں  130 تاریخی مساجد کی ترمیم اور تعمیر نو کا منصوبے کاپہلا مرحلہ  مکمل ہوچکا ہے۔ دوسرے مرحلے میں 30 ایسی مساجد کے احیا، ترمیم اور تزئین کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جن کا تعلق سیرت طیبہ کے کسی واقعے یا سعودی عرب کی تاریخ سے ہو۔ 

شیئر: