Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حائل میں حج شاہراہ پر واقع 267 برس پرانی مسجد الجلعود

چھت کے اوپر بارش سے بچاؤ کے لیے ٹین ڈالی گئی تھی- (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کے حائل ریجن میں حج شاہراہ پر واقع تاریخی مسجد الجلعود 267 برس سے قائم ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق الجلعود مسجد سمیرا کمشنری  کے قدیم قصبے میں واقع ہے۔ 1761 کے دوران 267 برس قبل تعمیر کی گئی تھی۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے مملکت کے دس علاقوں کی 30 تاریخی مساجد کی اصلاح و مرمت، تزئین، تجدید اور توسیع منصوبے  کے تحت اس مسجد کی بھی تجدید کرائی ہے۔ 
مسجد الجلعود حائل کے قدیم ترین خاندان الجلعود سے منسوب ہے- اس کی تاریخی اہمیت یہ ہے کہ  یہ سمیرا کمشنری کی قدیم ترین مسجد ہے- یہ حج شاہراہ کی اہم منزل ہوا کرتی تھی- یہاں جمعے کی نماز ادا کی جاتی اور آس پاس کی بستیوں کے لوگ جمعے کی نماز کے لیے یہاں آیا کرتے تھے- 
مسجد الجلعود 1928 میں دوبارہ تعمیر کی گئی۔ اس کے بعد بھی اس میں کئی بار اصلاح و مرمت کا کام ہوا۔  یہ کمشنری کے جنوب میں واقع قدیم قصبے  کے وسط میں بنی ہوئی ہے۔ یہ حائل شہر سے 120 کلو میٹر جنوب مشرق میں پڑتی ہے۔ وسطی ریجن کے فن تعمیر کا نمونہ ہے۔ مسجد مٹی  اور پتھر سے تعمیر کی گئی تھی۔ اس کی چھت کیکڑ کی لکڑیوں اور کھجور کی چھال سے بنائی گئی۔ چھت کے اوپر بارش سے بچاؤ کے لیے ٹین ڈالی گئی تھی۔ 
تجدید سے قبل مسجد کا رقبہ 222 مربع میٹرتھا، 80 نمازیوں کی گنجائش تھی۔  
تجدید کے بعد مسجد میں طہارت خانے وضو خانے اور رہائش کا بندوبست کیا گی۔ا اب اس کا رقبہ  250 مربع میٹر ہوگیا ہے۔ اس میں 129 افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ 

توسیع کے بعد اب 129 افراد نماز ادا کرسکتے ہیں- (فوٹو عاجل)

الجلعود تاریخی مسجد کے خطیب ابراہیم الجلعود نے بتایا کہ اس مسجد میں دوسری بار توسیع شاہ سعود کے خرچ پر 1951 میں ہوئی تھی۔ تیسری توسیع 1971میں ہوئی۔ اس وقت مٹی کے ستون ہٹا کر پتھر والے ستون لگائےگئے اور اب 2018 میں اس کی توسیع محمد بن سلمان منصوبے کے تحت عمل میں آئی ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: