ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات، عالمی رہنماؤں کی لندن روانگی
ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات، عالمی رہنماؤں کی لندن روانگی
ہفتہ 17 ستمبر 2022 8:07
ویسٹ منسٹر ایبی میں ہونے والی تقریب میں دو ہزار سے زائد مہمانوں کی شرکت متوقع ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کے لیے عالمی رہنما سنیچر سے لندن میں اکٹھے ہو رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات پیر 19 ستمبر کو ادا کی جائیں گی اور ویسٹ منسٹر ایبی میں ہونے والی تقریب میں دو ہزار سے زائد مہمانوں کی شرکت متوقع ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور آسٹریلیا، کینیڈا اور جمیکا کے رہنما جاپان کے شہنشاہ کے ساتھ شرکت کریں گے۔
چین کے نائب صدر وانگ کیشان بھی ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔
بیجنگ کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نےایک بیان میں کہا ہے کہ ’برطانیہ کی حکومت کی دعوت پر صدر شی جن پنگ کے خصوصی نمائندے کے نائب صدر وانگ کیشان 19 ستمبر کو لندن میں ہونے والی ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔‘
ملکہ کے جانشین شاہ چارلس سوم سنیچر کو دولت مشترکہ کے وزرائےاعظم سے ملاقات کریں گے۔
کنگ چارلس اور ان کے بہن بھائی جمعے کے روز اپنی آنجہانی والدہ ملکہ الزبتھ دوم کے تابوت کے پاس سر جھکائے کھڑے تھے جبکہ ہزاروں افراد تعزیت کے لیے قطار میں نظر آئے۔
چارلس، شہزادی این، پرنسز اینڈریو اور ایڈورڈ، فوجی وردیوں میں ملبوس تاریخی ویسٹ منسٹر ہال میں 15 منٹ سر جھکا کر خاموشی سے کھڑے رہے جہاں بدھ سے آنجہانی ملکہ کا تابوت رکھا ہوا ہے۔
برطانوی شاہی خاندان کے زیادہ تر دیگر افراد بشمول ملکہ کے کچھ نواسے ایک گیلری سے یہ سب دیکھ رہے تھے۔
ملکہ کے سب سے چھوٹے بیٹے پرنس ایڈورڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم لوگوں کے جذبات اور جس طرح وہ بڑی تعداد میں ایک بہت ہی خاص اور منفرد شخصیت سے اپنی محبت اور احترام کا اظہار کر رہے تھے یہ دیکھ کر بہت متاثر ہوئے۔‘
سسیکس سے تعلق رکھنے والی 57 سالہ روزی بیڈوز اپنے شوہر اور بیٹے کے ہمراہ قطار میں کھڑی تھیں اور تابوت کے پاس سے اس وقت گزریں جب اس کی حفاظت شاہی خاندان کر رہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ’یہ بالکل حیرت انگیز اور بہت خوبصورت تھا۔ یہ ایک ناقابل یقین حد تک لمبا دن تھا لیکن ہم نے بادشاہ کو دیکھا۔ میں یقین نہیں کر سکتی، مجھے لگتا ہے کہ وہ ایک شاندار بادشاہ بننے والے ہیں۔‘
ہجوم میں انگلینڈ کے سابق فٹ بال کپتان ڈیوڈ بیکہم بھی موجود تھے جو 13 گھنٹے سے زیادہ قطار میں کھڑے رہے۔
بیکہم نے کہا کہ ’ہم سب یہاں آج ملکہ کی عظمت کا جشن منا رہے ہیں اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہم کتنی دیر سے یہاں کھڑے ہیں، ہم یہاں ایک وجہ سے ہیں۔ اور سب ساتھ تھے۔ یہ چند گھنٹے خاص تھے۔‘