Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہفتے سے تحریک کا آغاز کرنے جا رہا ہوں، کال کا انتظار کریں‘

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے ’میں ہفتے کو حکومت کے خلاف تحریک کا آغاز کرنے جا رہا ہوں۔ آپ لوگ تیار رہیں اور کال کا انتظار کریں۔‘
لاہور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ کہ معاشی ماہرین کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں سری لنکا جیسے حالات بننے جا رہے ہیں۔ ’ملک میں قانون کی بالادستی ہونی چاہیے۔‘
گوکہ عمران خان نے ہفتے سے تحریک کے آغاز کا اعلان تو کر دیا ساتھ ہی انہوں نے عوام سے کال کا انتظار کرنے کا بھی کہا۔  انہوں نے وضاحت نہیں کی کہ ہفتے سے شروع ہونے والی تحریک کی نوعیت کیا ہوگی۔
خیال رہے عمران خان  کا حکومت مخالف تحریک کا اعلان وفاقی وزیرداخلہ کی جانب سے اس تنبیہ کے چند گھنٹوں کے بعد سامنے آیا جس میں رانا ثنااللہ نے کہا تھا کہ اگر کسی صوبے نے وفاق پر چڑھائی کے لیے ہونے والے لانگ مارچ کی حمایت کی تو اس کے نتائج ہوں گے۔
بدھ کو اسلام آباد میں ایک سیمینار میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران جب رانا ثنا اللہ سے پوچھا گیا کہ اگر لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا تو آپ کی کیا حکمت عملی ہو گی؟ تو وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’جو صوبے اس قسم کے لانگ مارچ کی حمایت کریں گے جس کا مقصد پاکستان کے دارالحکومت پر چڑھائی ہو۔ وہ صوبے پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے۔
عمران خان نے اپنے خطاب میں ایک مرتبہ پھر شہباز گل پر ہونے ہونے والے مبینہ تشدد کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’شہباز گل پر جو تشدد ہوا اس کی مثال نہیں ملتی۔ شہباز گل کو ننگا کر کے تشدد کیا گیا۔ ایسے کسی بھی ملک میں نہیں ہوتا۔‘
عمران خان کا اپنی تقریر میں یہ بھی کہنا تھا کہ ’میری قوم یہ سن لو کہ یہ ظلم کا نظام ہے کہ جو طاقتور ہو وہ جو مرضی کرے جب قانون کا اطلاق صرف کمزور پر ہوتا ہے۔ ‘
پاکستان کی معاشی صورت حال کو نظام عدل سے جوڑتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں قانون کی بالادستی نہیں ہوتی وہاں بیرون ملک سے سرمایہ کاری نہیں آتی۔ 
آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے انہوں نے ایک بار پھر وزیر اعظم شہباز شریف پر تنقید کی کہ ’شہبازشریف بیرون ملک میں بیٹھے مفرور ملزم سے آرمی چیف کی تعیناتی کی مشاورت کرنے گیا ہے۔ اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔‘
اپنی تقریر کے آخر میں انہوں نے تحریک شروع کرنے کا اعلان تو کیا لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ اس کا آغاز کس شکل میں کریں گے اور کہاں سے کریں گے ۔ 
 

شیئر: