’ایران کی ایٹمی سرگرمیوں سے سنجیدگی کے ساتھ نمٹنا ہوگا‘
سعودی وزیر توانائی نے ویانا میں عالمی ایجنسی کے اجلاس سے خطاب کیا ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب ایٹمی ٹیکنالوجی میں مقامی افرادی قوت تیار کرنے والے پروگرام پر کام کررہا ہے‘۔
الاقتصادیہ کے مطابق پیر کو ویانا میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کو ممبر ممالک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے حوالے سے بھرپور تعاون فراہم گا۔ ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال کےلیے میں ایجنسی کے کردار کے بھی حامی ہیں’۔
سعودی وزیر توانائی نے جو نیوکلیئر اور ریڈیولوجیکل ریگولیٹری اتھارٹی کی مجلس انتظامیہ کے چیئرمین بھی ہیں کہا کہ ’سعودی عرب ایٹمی اور ریڈیولوجیکل ریگولیٹری کے شعبوں میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی متعلقہ لیباریٹریوں کی بھی مدد کررہا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب کی حکمت عملی یہ ہے کہ توانائی کے ذرائع میں تنوع ہو اور ایٹمی بجلی گھر کے قیام سے متعلق قومی منصوبہ نافذ کیا جائے‘۔
سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ’ فی الوقت ایٹمی پلانٹ کے لیے لائسنس کے اجرا کی درخواست کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ پلانٹ کی ٹیکنیکل خصوصیات سے متعلق دستاویزات مکمل کی گئی ہیں‘۔
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ’ ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر نظر ثانی کی جانی چاہئے۔ سعودی عرب معاہدے پرعمل درآمد کے حوالے سے عالمی کوششوں کی سپورٹ اہمیت کو تسلیم کرتا ہے‘۔
’سعودی عرب یہ بھی چاہتا ہے کہ ایٹمی عدم پھیلاؤ کے مسائل کو سیاسی رنگ دینے سے باز رہا جائے کیونکہ ایسا کرنے سے ایٹمی ٹیکنالوجی کا کردار اور افرادی قوت کا فروغ متاثر ہوگا‘۔
سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ ’ایرانی ایٹمی پروگرام سے متعلق موقف پھر ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں۔ خطے سمیت عالمی امن واستحکام کو خطرات پیدا کرنے والی ایران کی ایٹمی سرگرمیوں سے سنجیدگی کے ساتھ نمٹنا ہوگا۔ ایران کے ایٹمی پروگرام کی نگرانی کے حوالے سے بین الاقوامی ضمانتوں کی بابت طے شدہ معاہدے پر عمل درآمد میں عالمی ایجنسی کا کردار اہم ہے‘۔
علاوہ ازیں سعودی وزیر توانائی نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل اور متعدد ممالک کے وفود کے سربراہوں کی موجودگی میں سعودی نمائش کا افتتاح کیا۔ اس کا اہتمام نیوکلیئر اور ریڈیولوجیکل ریگولیٹری کے شعبوں میں مملکت کی سرگرمیوں کو اجاگر کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔