کینیڈین نژاد مقتولہ سارہ انعام کی نماز جنازہ اسلام آباد کے علاقے شہزاد ٹاؤن میں ادا کر دی گئی۔
اسلام آباد پولیس نے مقتولہ کی نعش پمز ہسپتال میں ان کے بھائی کے سپرد کی۔
نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں عزیز رشتہ داروں اور اہل علاقہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر پولیس کی نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
-
سارہ قتل کیس میں ملزم شاہنواز کے والد کو رہا کر دیا گیاNode ID: 704426
نماز جنازہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقتولہ سارہ کے والد انعام رحیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری بیٹی کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے۔ قتل کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔ مجرم کو سزا ہونی چاہیے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملزم کو سخت سزا دی جائے۔‘
انھوں نے کہا کہ میری لاڈلی بیٹی سارہ پر تشدد ہوا ہے۔ وہ قابل اور ذہین تھی۔
’ایک ماہ قبل سارہ میرے ساتھ ہی تھی۔ سارہ میرے رابطے میں تھی اور میں نے اسے بہت لاڈ سے پالا تھا۔ سارہ سے روزانہ میسیجنگ اور فون پر بات ہوتی رہتی تھی۔ سارہ دس سال سے دوبئی میں تھی اور اچھی پوسٹ پر تھی۔ سارہ کو دوبئی کی متعدد کمپنیوں سے اچھی پیشکش تھی۔ شاہنواز لالچی تھا اور اس کی نظر سارہ کی دولت پر تھی۔‘
