Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کریمیا کے پُل کی تباہی سے روس کو جنگ میں کتنا نقصان ہو سکتا ہے؟

روسی حکام کا کہنا ہے کہ پُل پر دھماکے میں تین افراد ہلاک ہوئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
روسی غوطہ خور کریمیا کو روس سے ملانے والے اہم پُل پر زوردار دھماکے سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لیں گے۔ دوسری جانب پُل کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے روسی نیوز ایجنسیوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اتوار کو نائب وزیراعظم مرات خسنولن کا کہنا ہے کہ غوطہ خور صبح 6 بجے سے کام شروع کر دیں گے۔
کریمیا کے گورنر سرگئی اکسیونوف نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’صورتحال پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ یہ ناخوشگوار (واقعہ) ہے لیکن مہلک نہیں ہے اس نے بلاشبہ جذبات کو ہوا دی ہے اور بدلہ لینے کی خواہش بھی ہے۔‘
روس کی وزارت دفاع نے بتایا کہ جنوبی یوکرین میں اس کی افواج کو موجودہ زمینی اور سمندری راستوں سے مکمل طور پر سپلائی کی جا سکتی ہے۔
روس نے 2014 میں کریمیا کو یوکرین سے چھین لیا تھا اور اس خطے کو روس کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک سے جوڑنے والے 19 کلومیٹر (12 میل) کریمین پل کو چار سال بعد صدر ولادیمیر پوتن نے بڑے دھوم دھام سے کھولا تھا۔
کیئف کا مطالبہ ہے کہ روسی فوج جزیرہ نما کریمیا کے ساتھ ساتھ یوکرین کا وہ علاقہ چھوڑ دے جو فروری میں حملے کے دوران قبضے میں لے لیا گیا تھا۔
یہ پل روسی افواج کے لیے ایک شریان کی حیثیت رکھتا ہے جو جنوبی یوکرین کے خیرسن کے بیشتر علاقوں کو کنٹرول کرتی ہے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا یہ دھماکہ جان بوجھ کر کیا گیا حملہ تھا۔

کرچ پل میں دھماکہ صدر ولادیمیر پوتن کی 70ویں سالگرہ کے ایک دن بعد ہوا. (فوٹو:روئٹرز)

ولادیمیر پوتن نے سنیچر کو ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس میں پل کے ساتھ ساتھ کریمیا کو بجلی اور قدرتی گیس فراہم کرنے والے انفراسٹرکچر کی حفاظت کو سخت کرنے کی ہدایت کی گئی اور تحقیقات کا حکم دیا گیا۔
برطانیہ کے چیتھم ہاؤس کے تھنک ٹینک کے سیاسی تجزیہ کار جیمز نکسی کا کہنا ہے کہ ’ممکنہ طور پر روسی اسے (پُل کو)  دوبارہ تعمیر کر سکتے ہیں لیکن وہ جنگ ہارتے ہوئے اس کا دفاع نہیں کر سکتے۔‘
روسی حکام کا کہنا ہے کہ اس دھماکے میں تین افراد ہلاک ہوئے ہیں جن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ غالباً ایک کار میں سوار تھے جو ایک ٹرک کے قریب جا رہے تھے جس میں دھماکہ ہوا۔
کرچ پل میں دھماکہ صدر ولادیمیر پوتن کی 70ویں سالگرہ کے ایک دن بعد ہوا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سنیچر کو ایک ویڈیو خطاب میں دھماکے کا حوالہ نہیں دیا تاہم صرف اتنا کہا کہ کریمیا میں موسم ابر آلود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگرچہ ابر آلود ہے، یوکرین کے لوگ جانتے ہیں۔۔ ہمارا مستقبل روشن ہے۔ یہ مستقبل ہمارے علاقے خاص طور پر کریمیا میں قابضین کے بغیر ہے۔‘

19 کلومیٹر کا یہ پُل آبنائے کرچ پر واقع ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

یوکرین کی قومی سلامتی اور دفاعی کونسل کے سربراہ نے اس پل کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے جس کے ساتھ ہی مارلن منرو کی ’ہیپی برتھ ڈے، مسٹر پریزیڈنٹ‘ گاتے ہوئے کی ایک ویڈیو ہے۔
24 فروری کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے یوکرین کے حکام کی جانب سے باقاعدگی سے کہا جاتا رہا ہے کہ وہ پُل کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
زیلنسکی کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کہا ہے کہ ’بلاشبہ، ہم روس میں بڑے پیمانے پر منفی عمل کے آغاز کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔‘
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا کا کہنا ہے کہ ’پُل کی تباہی پر کیئف کا ردعمل اس کی دہشت گردانہ فطرت کی گواہی دیتا ہے۔‘
خیرسن علاقے کے روسی نصب شدہ نائب منتظم کرل سٹریموسوف نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ ’دھماکے سے فوج کی سپلائی پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا تاہم کریمیا کے لیے رسد کے ساتھ مسائل ہوں گے۔‘

شیئر: