Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں کنویں سے متعدد لاشیں برآمد

آر ایس ایف نے ان افراد کو مارنے کے بعد کنویں میں پھینکا ہے، پولیس کا دعوی ۔ فوٹو اے پی
سوڈان کی فوج نے چند روز قبل خرطوم کے جس علاقے کو نیم فوجی گروہ سے خالی کروایا ہے وہاں موجود کنویں کی تہہ سے متعدد لاشیں ملی ہیں۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سوڈانی پولیس نے اتوار کے روز بتایا ہے ’ شہر کے فیحا محلے کے گہرے کنویں سے 11 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔
خرطوم میں سول ڈیفنس فیلڈ ٹیم کے سربراہ کرنل عبدالرحمان محمد حسن نے بتایا کہ علاقے کے رہائشیوں نے کنویں میں لاش دیکھنے کی اطلاع دی جس کے بعد تلاش کا عمل شروع کیا گیا۔
کرنل عبدالرحمان نے مزید بتایا ’ہم نے کنویں کے اندر کئی افراد کی لاشیں دیکھیں جن میں مرد، خواتین، بالغ اور بچے تھے، مزید تلاش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق ان افراد کو ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف)  نے مارنے کے بعد کنویں میں پھینک دیا ہے، جو چند روز قبل تک اس علاقے کا کنٹرول سنبھالے ہوئے تھے۔
رواں ماہ کے اوائل میں پیرا ملٹری فورس نے خرطوم اور اس کے جڑواں شہر اُم درمان میں پیش قدمی کر کے ان علاقوں پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔
ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کی جانب سے اس سانحہ کے بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔

سوڈان کے مغربی خطے دارفور میں  مظالم شدت سے دیکھے گئے ہیں۔ فوٹو اے پی

فیحا کے قریبی علاقے حاج یوسف کی رہائشی خاتون افراح الحاج عمر نے بتایا ہے ’آر ایس ایف نے علاقے میں متعدد افراد کو قتل کیا اور ان کی لاشیں کئی دنوں تک سڑکوں پر پڑی رہیں۔
افراح الحاج عمر نے مزید بتایا ریپڈ سپورٹ فورسز کے اہلکاروں نے لوٹ مار کے علاوہ لوگوں کو زدوکوب کیا اور اذیت دی اور متعدد لاشیں کنویں میں پھینک دیں۔
اپریل 2023 میں سوڈان میں شدید بدامنی پھیل گئی تھی جب فوج اور طاقتور نیم فوجی دستوں اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان کشیدگی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔

سوڈان کی جنگ میں ایک کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد  بے گھر ہوئے۔ فوٹو اے پی

دونوں فورسز کے مابین اس جنگ میں کم از کم 20 ہزار افراد ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہونے کا امکان ہے۔
سوڈان میں ہونے والی اس جنگ کے باعث ایک کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد گھروں سے بے دخل ہونے پر مجبور ہوئے اور ملک کے متعدد علاقوں میں قحط کی صورتحال کا سامنا رہا۔
سوڈان کی اندرونی جنگ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں اجتماعی زیادتی، نسلی بنیادوں پر قتل عام ہوا جو کہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتا ہے، اس  کے علاوہ خرطوم اور متعدد دوسرے شہر تباہ ہوئے ہیں۔

اپریل 2023 میں سوڈان میں شدید بدامنی پھیل گئی تھی۔ فوٹو اے پی

اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق سوڈان کے مغربی خطے دارفور میں یہ مظالم خاص طور پر شدت سے دیکھے گئے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں جنگ میں ایک بار پھر شدت آئی ہےاور  سوڈانی فوج خرطوم اور ملک کے دیگر حصوں میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے خلاف مسلسل کامیابیاں حاصل کر رہی ہے۔
 

 

شیئر: