مصر میں بیٹے کے سکول کے سامنے والد کا اقدام خود سوزی
سکول انتظامیہ نے بچے کو کورس کی کتابیں دینے سے انکار کردیا تھا ( فائل فوٹو: العربیہ)
مصر میں بیٹے کے سکول کے سامنے اقدام خودسوزی کرنے والے مصری شہری کا واقعہ سوشل میڈیا پرزیر بحث ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق شمالی مصر کے ایک سکول میں زیر تعلیم ایک بچے کے والد نے کورس کی کتابیں دینے کی درخواست کی تھی جسے سکول نے مسترد کردیا تھا۔
مصری میڈیا نے بتایا کہ ’سکول کی پرنسپل نے نہ صرف کورس دینے سے انکار کیا بلکہ بچے کے والد کے ساتھ نامناسب سلوک بھی کیا۔’
بچے کے والد نے کتابیں دینے سے انکار اور پرنپسل کے نارواسلوک پر دل برداشتہ ہوکر البحیرہ کمشنری کے قصبے میں واقع سکول کے سامنے مبینہ طور پر تیل چھڑک کر خود کو آگ لگا لی۔
ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بچہ پرائمری سکول کی پہلی کلاس میں زیرتعلیم ہے۔ سکول کے عملے نے فوری مداخلت کرتے ہوئے آگ بجھانے کی کوشش کی اور اس شخص کو ہسپتال پہنچایا گیا۔
اقدام خودسوزی کرنے والے مصری شہری کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ اس کا شوہر سکول پرنسپل کے نامناسب سلوک سے دل برداشتہ تھا جبکہ بیٹے کی فائل بھی سکول کے سرکاری ریکارڈ سے غائب کردی گئی تھی۔
مصری شہری کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ’اس واقعے کے بعد سکول انتظامیہ نے گھر آ کر کورس کی کتابیں دیں۔ بچے کی سکول فائل بھی مل گئی اور اس کا اندراج کرلیا گیا ہے۔‘
البحیرہ محکمہ تعلیم نے واقعے کی ذمے دار سکول پرنسپل کوعہدے سے ہٹا دیا اور بچے کو کورس کی کتابیں دینے سے انکار کرنے پر تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔