سارہ انعام قتل کیس، مرکزی ملزم شاہنواز کی والدہ گرفتار
مقتولہ سارہ انعام کینیڈین شہری تھیں۔ فوٹو: ٹوئٹر
اسلام آباد پولیس نے سارہ انعام قتل کیس میں مرکزی ملزم شاہنواز امیر کی والدہ ثمینہ شاہ کو گرفتار کر لیا ہے۔
بدھ کو کیس کی سماعت ہوئی تو ایڈیشنل سیشن جج سہیل شیخ نے ملزمہ ثمینہ شاہ کی ضمانت کی درخواست خارج کر دی جس کے بعد پولیس نے ملزمہ کو عدالت کے احاطے سے گرفتار کر لیا۔
کیس کی سماعت کے دوران ملزمہ ثمینہ شاہ اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں تھیں، جبکہ کیس کے تفتیشی افسر بھی ریکارڈ سمیت عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
مقتولہ کے والد کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل راؤ عبد الرحیم نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ملزمہ ثمینہ شاہ کی مزید ضمانت قبل از گرفتاری خارج کی جائے۔
تھانہ شہزاد ٹاؤن کی پولیس نے ملزمہ ثمینہ شاہ کو کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کیا ہے۔
خیال رہے کہ 23 ستمبر کو شاہنواز امیر کو اپنی اہلیہ کو چک شہزاد میں قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
صحافی ایاز امیر کے بیٹے ملزم شاہنواز امیر کے خلاف قتل کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ او نوازش علی خان کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق ’پولیس کو قتل کی اطلاع فون کے ذریعے دی گئی تھی اور دن 10 بج کر 40 منٹ پر جب پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے تو وہاں ایک خاتون ثمینہ شاہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے شاہ نواز امیر کا اپنی اہلیہ سے لڑائی جھگڑا ہوا جس کے دوران سارہ کی موت واقع ہو گئی ہے۔‘
پولیس کے مطابق جب اہلکار گھر میں داخل ہوئے تو ملزم شاہنواز نے خود کو کمرے میں بند کر لیا تھا۔
درج کیے گئے مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کو دروازے کھلوا کر حراست میں لیا گیا اور قتل میں استعمال ہونے والا ڈمبل بھی قبضے میں لے کر فرانزک کے لیے لیبارٹری بھیجا گیا۔
پولیس کے مطابق آلہ قتل پر مقتولہ کے خون کے نشان اور بال لگے ہوئے تھے۔ ’ملزم نے صوفہ کے نیچے چھپایا گیا ڈمبل خود برآمد کر کے اہلکاروں کے حوالے کیا۔‘