Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دوسری شادی پر 30 ہزار دینار‘ لیبیا میں پھیلی خبر کی حقیقت کیا ہے؟

معمر قذافی کے دور میں دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا لازمی تھا (فوٹو: روئٹرز)
لیبیا میں اس وقت یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ حکومت نے دوسری شادی کرنے والے کو 30 ہزار دینار دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم حکام نے اس کو گمراہ کن قرار دیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر یہ خبر وائرل ہے جس سے مختلف طبقات میں ہلچل مچ گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی خبر میں بتایا گیا ہے کہ ’لیبیا کے صدر عبدالحمید الدبینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر اس شخص کو 30 ہزار دینار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو دوسری شادی کا فیصلہ کرے گا۔‘
تاہم حکومتی ذرائع نے اس کی نفی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی یہ خبر کسی سرکاری ذریعے سے جاری ہوئی ہے۔
واضح رہے لیبیا میں ازواج کی تعداد کا قانون لاگو ہے۔ سابق صدر معمرقذافی کے دور میں دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے تحریری اجازت نامہ لینا ضروری تھا تاہم اب اس کی ضرورت نہیں ہے۔
اسی طرح ستمبر 2021 میں حکومت نے شادی کے خواہش مند نوجوانوں کے لیے 40 ہزار دینا الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اس کے لیے شرط رکھی گئی تھی کہ لڑکی کا تعلق اسی ملک سے ہو۔

شیئر: