Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو فورم کا آغاز، مقاصد کیا ہیں؟

وزیر اعظم شہباز شریف بھی فورم میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے ہیں(فوٹو ٹوئٹر)
 سعودی دارالحکومت ریاض میں منگل 25 اکتوبر کو فیوچرانویسٹمنٹ انیشیٹو فورم شروع ہوا ہے جو جمعرات تک جاری رہے گا۔ اس کا سلوگن ’انسانیت میں سرمایہ کاری‘ ہے۔ 
یاد رہے کہ  فیوچرانویسٹمنٹ انیشیٹو فورم کا پہلا ایڈیشن اکتوبر2017 میں ہوا تھا۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے افتتاح کیا تھا۔ اب ہر سال فورم کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف بھی فورم میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے ہیں۔
العربیہ نیٹ اور ایس پی اے کے مطابق فیوچرانویسٹمنٹ انشیٹو فاؤنڈیشن (ایف آئی آئی) کے ایگزیکٹیو چیئرمین رچرڈ ایٹاس کا کہنا ہے کہ ’سعودی پبلک انویسمنٹ فورم کی میزبانی میں دنیا بھر کے رہنما اور فیصلہ ساز شخصیات فورم میں شرکت کررہی ہیں۔‘ 
فیوچرانویسٹمنٹ انیشیٹو فورم کا چھٹا ایڈیشن کنگ عبدالعزیز کانفرنس سینٹر ریاض میں ہو رہا ہے۔ 500 شخصیات مباحثوں سےخطاب کریں گی۔
 مباحثے کے کے دوران ’کورونا وبا سے قبل کے ماحول کی بحالی کے لیے عالمی قائدین کو درپیش چیلنج اورغیر متوقع مسائل کیا ہیں۔‘
’پائیدار سرمایہ کاری اور کامیابی میں توازن کس طرح پیدا کیا جائے اور  ’ناہموار دنیا میں مساوات کے مسائل کیا ہیں‘ سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ 
فیوچرانویسٹمنٹ انیشیٹو فاؤنڈیشن  (ایف آئی آئی) کے ایگزیکٹیو چیئرمین کا کہنا ہے کہ ’سعودی عرب انسانی مسائل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ نیوم منصوبہ جس سے مملکت کا مستقبل تبدیل ہوگا بھی زیر بحث آئے گا۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’فیوچرانویسٹمنٹ انشیٹو فاؤنڈیشن چار بنیادی عناصر تعلیم، مصنوعی ذہانت، صحت نگہداشت اور پائدار حل کی فراہمی پر کام کررہی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’گزشتہ برس مملکت کی قیادت میں جی 20 نے کورونا وبا سے نمٹنے اور اس حوالے سے مسائل کے حل  کے لیے مشترکہ تعاون کی اہمیت کو عملی طور پر ثابت کرکے دکھادیا ہے۔‘
 فورم کا اصل مقصد دنیا بھر میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنا اور اسے پروان چڑھانا ہے۔ مستقبل میں دنیا کو معیشت کے شعبے میں کن چیلنجز کا سامنا ہے اور نئی ٹیکنالوجی کے حوالے سے کیا امکانات ہیں۔

شیئر: