خروج وعودہ کی خلاف ورزی والے وزٹ ویزے پر مملکت آسکتے ہیں؟
خروج وعودہ کی خلاف ورزی والے وزٹ ویزے پر مملکت آسکتے ہیں؟
اتوار 30 اکتوبر 2022 0:02
ہروب ختم کرنے کے بعد اقامےکی تجدید اورکفالت کی تبدیلی ممکن ہوتی ہے(فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی عرب میں غیرملکی کارکنوں کو بنیادی طور پر دو زمروں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ’تجارتی اداروں میں کام کرنے والے کارکن اور انفرادی شہریوں کی زیر کفالت ملازمت کرنے والے۔‘
شہریوں کی زیر کفالت کام کرنے والے کارکنوں کو ’عمالہ منزلیہ‘ کہا جاتا ہے جسے اردو میں گھریلو ملازمین کہتے ہیں۔ ان کا براہ راست تعلق لیبر آفس سے نہیں ہوتا جبکہ تجارتی اداروں کے ملازمین کے اقاموں کے اجرا سے قبل ’ورک پرمٹ‘ بنائے جاتے ہیں۔
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’ گھریلوملازم جس کا ہروب لگا ہوا ہے، اس صورت میں اس کے اقامے کی تجدید اور کفالت تبدیل کرائی جاسکتی ہے، قانون کیا کہتا ہے؟‘
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’غیرملکی کارکن کا ’ہروب‘ فائل ہونے کی صورت میں کفالت کی تبدیلی اس وقت تک نہیں کی جاسکتی جب تک کفیل ہروب ختم نہیں کرتا۔ اس حوالے سے سابق کفیل کی جانب سے این اوسی درکار ہوتا ہے‘۔
قانونی طورپر جس کے خلاف ہروب فائل ہو اس کا اقامہ بھی تجدید نہیں کرایا جاسکتا۔ ہروب ختم کرنے کے بعد اقامےکی تجدید اورکفالت کی تبدیلی ممکن ہوتی ہے۔
واضح رہے گھریلو کارکن ہوں یا کمرشل دونوں کے قانونی معاملات یکساں ہوتے ہیں۔ ہروب فائل ہونے کی صورت میں جب تک وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی میں اسے ختم نہ کرایا جائے اس وقت تک کارکن کی فائل جوازات اوروزارت محنت وسماجی بہبود آبادی میں سیز رہتی ہے۔
خیال رہے گھریلو کارکنوں کا ہروب کفیل اپنے ابشر اکاونٹ کے ذریعے 15 دن کے اندر اندر کینسل کراسکتا ہے۔ مقررہ مدت کے بعد جس شخص کا ہروب فائل کیا ہے اسے یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ اسکا ہروب غلط فائل کیا گیا ہے ۔
خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایک شحص نے دریافت کیا ’ خروج وعودہ پرگئے ہوئے ایک برس ہوا ہے ، ویزا ایکسپائر ہونے کے بعد تجدید نہیں کرائی ، اب بیٹے نے وزٹ ویزا جاری کیا ہے کیا اس ویزے پرمملکت جاسکتا ہوں؟‘
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ ’خروج وعودہ پرجانے والے اگرواپس نہ آئیں تو انہیں ’خرج ولم یعد‘ کی کیٹگری میں شامل کردیاجاتا ہے‘۔
ایسے افراد جنہیں خرج ولم یعد کی کیٹگری میں شامل کیاجاتا ہے ان پرتین برس کےلیے پابندی عائد کردی جاتی ہے۔ جن افراد پرپابندی عائد کی جاتی ہے وہ تین برس کےلیے کسی بھی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔
واضح رہے سعودی امیگریشن قوانین کے مطابق ایگزٹ ری انٹری پرجاکر واپس نہ آنے والے خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں۔
ایسے افراد پابندی کی مدت کے دوران صرف اپنے سابق کفیل کی جانب سے جاری کرائے جانے والے دوسرے ویزے پرہی آسکتے ہیں اس کے علاوہ کسی دوسرے ویزے پرجن میں وزٹ ویزا بھی شامل ہے آنے کی اجازت نہیں ہوتی ۔
پابندی کی مدت کے تین برس مکمل ہونے کے بعد انہیں کسی بھی دوسرے ویزے پرآنے کی اجازت ہوتی ہے۔ تاہم اس حوالے سے خیال رکھنا چاہئے کہ خروج وعودہ کی ایکسپائری کی مدت کا شمار مملکت میں جاری قمری کیلنڈر کے حساب سے کیاجانا چاہئے کیونکہ سعودی عرب میں سرکاری معاملات کی انجام دہی قمری کیلنڈر کے مطابق کیاجاتا ہے۔