Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرانے ہروب کیسز والے نئے ضوابط سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟

کفیل کے پاس کام نہ کرنے والے کارکن کے خلاف ہروب فائل کردیاجاتا ہے( فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود کے قانون کے مطابق غیرملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ جس ویزے پر مملکت آئے ہیں اسی سپانسر یعنی کفیل کے پاس ہی کام کریں، ایسا نہ کرنا قانون شکنی کے دائرے میں آتا ہے۔
کفیل کے پاس کام نہ کرنے والے کے خلاف ہروب فائل کردیا جاتا ہے جو سنگین خلاف ورزی شمارہوتی ہے۔ غلط ہروب کو ثابت کرنے کے لیے درخواست دی جاتی ہے تاہم اس کے لیے ثبوت درکار ہوتے ہیں۔
اردو نیوز کا فیس بک پیج لائک کریں
 ہروب کے نئے ضوابط کے حوالے سے ایک شخص نے استفسار کیا ’ وزارت افرادی قوت کی جانب سے آجر واجیرکے حوالے سے جاری ہونے والے نئے ضوابط کے تحت جن افراد کے خلاف ماضی میں ہروب فائل ہوا کیا وہ بھی اس سے مستفید ہوسکتے ہیں؟‘
سوال کے جواب میں وزارت کی جانب سے جاری ہونے والے قانونی نکات کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’ضوابط میں تبدیلی کے حوالے سے وزارت کا مقصد آجرواجیر کے معاملات کومزید بہتربناتے ہوئے فریقین کی مشکلات کو دور کرنا ہے۔‘
ضوابط محنت کے نکات میں جو تبدیلیاں کی گئی ہیں ان کے تحت آجر واجیرکے معاملات کو بہتر بناتے ہوئے فریقین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔ 
نئے ضوابط کے تحت اگرآجر واجیر کے مابین روزگار کے معاملات ختم ہوجائیں اوراس صورت میں آجر (سپانسر) اجیر کے خلاف وزارت میں ایگریمنٹ کے ختم ہونے کا اندراج کرائے، اس صورت میں کارکن کو وزارت کی ویب سائٹ پر’منقطع عن العمل‘ یعنی بے روزگار کا سٹیٹس دے دیا جاتا ہے۔ 
اس صورت میں آجر یا کفیل کے ذمہ مذکورہ کارکن پر عائد واجبات کی ادائیگی نہیں ہوگی۔ یہ محدود وقت کا دورانیہ 60 روز پرمشتمل ہوگا اس دوران کارکن کو یہ حق ہوگا کہ وہ اپنے لیے کوئی اورملازمت تلاش کرے ۔ اگراس دوران ملازمت کا کوئی موقع میسر نہ آئے تو کارکن کو خروج نہائی پرجانے کی اجازت ہوگی۔ 

نئے ضوابط میں آجر واجیرکے معاملات کو بہتر بناتے ہوئے فریقین کے حقوق کے تحفظ کویقینی بنایا گیا ہے( فائل فوٹو ایس پی اے)

نئے قوانین کے تحت اگرکارکن کو دی گئی مہلت کے 60 روز گزرنے کے باوجود وہ دونوں آپشن یعنی کفالت کی تبدیلی یا خروج نہائی میں سے کسی ایک کا اختیار نہیں کرتا، تو وزارت افرادی قوت کے سسٹم میں مذکورہ کارکن کے خلاف ’متغیب عن العمل‘ یعنی کام سے غیر حاضر جسے عرف عام میں ہروب کہا جاتا ہے درج کردیا جائے گا۔ 
سوال میں دریافت کیا گیا ہے کہ ’کیا نئے لاگو ہونے والے ضوابط سے وہ کارکن بھی مستفید ہوسکیں گے جن کے خلاف ’کام سے غیرحاضر‘  کا اندارج ضوابط کے اعلان سے قبل درج کیا گیا ہو۔ 
وزارت افرادی قوت کے نئے ضوابط کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’ایسے کارکن جن کے خلاف غیرحاضری کی خلاف ورزی مذکورہ ضوابط کے اجرا سے قبل درج کی گئی ہے وہ بھی نئے ضوابط سے مستفید ہوسکیں گے۔‘
 وزارت نے مزید کہا ہے کہ کارکن کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کے لیے دی گئی درخواست منظورہونے کے 15 دن کے اندر اندر کارروائی مکمل کرنا ہوگی اگرایسا نہ کیا گیا تو اس صورت میں کارکن کو دوبارہ ’متغیب عن العمل‘ یعنی کام سے غیرحاضر قرار دےدیا جائے گا۔

شیئر: