Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وہ نوجوان کرکٹر جو پاکستان کے سپرسٹار بن سکتے ہیں

باسط علی نے ٹورنامنٹ کی واحد سنچری سکور کرنے کا اعزاز بھی اپنے نام کیا (ٹوئٹر: ایمر کرک)
پاکستان جونیئر لیگ میں 16 سے 19 برس کے نوجوانوں کو اپنا ٹیلنٹ دکھانے کا بھرپور موقع ملا تو کئی کھلاڑیوں کی کارکردگی سے واضح ہوا کہ وہ مستقبل کی کرکٹ میں بڑا نام بنا سکتے ہیں۔
اس لیگ کے دوران مجموعی طور پر 250 سے زائد نوجوان کھلاڑیوں میں سے شارٹ لسٹنگ کی گئی۔ 66 ملکی اور 24 غیر ملکی کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتیں دکھانے کا موقع ملا۔ چھ ٹیموں پر مشتمل اس ٹورنامنٹ کے دوران کئی دلچسپ مقابلے ہوئے جن میں کئی میچ ونرز کھلاڑی بھی سامنے آئے۔   

اردو نیوز کا فیس پیج لائک کریں

دنیائے کرکٹ میں یہ ایک ایسی منفرد لیگ تھی جس میں 19 برس سے کم عمر کے ملکی اور غیرملکی کھلاڑیوں کو اپنے جوہر دکھانے کا موقع ملا۔ 
آئیں پاکستان جونئیر لیگ میں عمدہ  کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔  
اوپننگ بلے باز باسط علی
صوبہ بلوچستان کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی سے تعلق رکھنے والے دائیں ہاتھ کے بلے باز باسط علی نے جونئیر لیگ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے کرکٹ پنڈتوں کے ذہنوں پر اپنی مہارت کے گہرے نقش چھوڑے ہیں۔
انہوں نے اس ایونٹ میں 63 کی اوسط سے آٹھ میچز میں 379 رنز بنائے جس میں ایک سنچری اور دو نصف سنچریاں شامل رہیں۔
پاکستان جونئیر لیگ میں بہالپور رائیلز کی نمائندگی کرتے ہوئے اوپننگ بلے باز باسط علی نے ٹورنامنٹ کی واحد سنچری سکور کرنے کا اعزاز بھی اپنے نام کیا۔
اپنے ایک انٹرویو میں ڈیرہ مراد جمالی سے تعلق رکھنے والے باسط علی کہتے ہیں کہ قدافی سٹیڈیم لاہور میں میچ کھیلنا ان کے لیے ایک خواب تھا۔ زندگی کا یہ خواب نہ صرف پورا ہوا بلکہ اپنے ابتدائی میچ میں نصف سنچری اور دوسرے میچ میں سنچری سکور کر کے انہوں نے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
باسط علی نے آٹھ میچز میں 150 کے سٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے، ان کا بہترین سکور 102 رنز ناٹ آوٹ رہا۔ دو نصف سنچریاں بھی سکور کیں جس میں سے ایک اننگز میں وہ 91 رنز ناٹ آوٹ رہے۔   
اوپنگ بلے باز باسط علی نے اپنی ٹیم بہاولپور رائیلز کو اپنی عمدہ کارکردگی کی بدولت سیمی فائنل اور پھر فائنل میں کامیابی سے ہمکنار کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔   

حبیب اللہ نے نے ایونٹ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا اعزاز حاصل کیا (فوٹو: سکرین گریب)

راولپنڈی رائیڈرز کے کپتان حبیب اللہ
راولپنڈی رائیڈرز کے کپتان اور اوپننگ بلے باز حبیب اللہ کا تعلق کراچی سے ہے۔ انہوں نے ایونٹ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا اعزاز حاصل کیا اور چھ میچ کھیل کر 36 کی اوسط سے 218 رنز سکور کیے۔ انہوں نے ٹورنامنٹ میں 126 کے سٹرائیک ریٹ سے 10 چھکے اور 20 چوکے لگائے۔ ان کی اننگز میں دو نصف سنچریاں شامل رہیں۔   

دراز قد گیند باز کو ٹورنامنٹ کے بہترین بولر کا ایوارڈ دیا گیا ۰فوٹو: ٹوئٹر)

دراز قد گیند باز محمد ذیشان   
فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ساڑھے چھ فٹ سے زائد قد کے مالک محمد ذیشان ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔
انہوں نے ایونٹ میں بہاولپور رائیلز کی نمائندگی کرتے ہوئے فائنل میں 28 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں اور اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔   
دراز قد گیند باز کو ٹورنامنٹ کے بہترین بولر کا ایوارڈ دیا گیا۔ انہوں نے ایونٹ میں آٹھ میچ کھیل کر 7.25 کی اکانومی سے 14 وکٹیں حاصل کیں۔  

شاہ ویز نے ایونٹ کے فائنل میں 16 گیندوں پر 50 رنز سکور کیے (فوٹو: سکرین گریب)

وکٹ کیپر بیٹسمین شاہ ویز عرفان
بہاولپور رائیلز کے وکٹ کیپر بیٹسمین شاہ ویزعرفان ٹورنامنٹ میں سب سے تیز سٹرائیک ریٹ کے ساتھ کھیلنے والے کھلاڑی رہے ہیں۔ اپنی پاور ہٹنگ اور گیند کو بآسانی باونڈری لائن کے باہر پھینکنے کی صلاحیت کے بل پوتے پر انہوں نے سات میچوں میں 10 چھکوں اور 19 چوکوں کی مدد سے مجموعی طور پر 187 رنز سکور کیے۔

اردو نیوز کا یوٹیوب چینک سبسکرائب کریں

انہوں نے ایونٹ کے فائنل میں تیز ترین 16 گیندوں پر 50 رنز سکور کیے جس کی وجہ سے انہیں میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا۔ محمد شاہ ویز نے بطور وکٹ کیپر چار کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ 

شیئر: