دہلی سموگ کی لپیٹ میں، پرائمری سکول بند کرنے کا فیصلہ
دہلی میں فضائی آلودگی کے خطرناک ذرات کا تناسب معمول سے 25 فیصد زیادہ ہو گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں بچوں کو فضائی آلودگی سموگ سے بچانے کے لیے پرائمری سکول بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈھائی کروڑ کی آبادی والے شہر دہلی میں جمعے کے روز فضا میں آلودگی کے خطرناک ذرات کا تناسب معمول کے مقابلے میں تقریباً 25 فیصد زیادہ تھا۔
ہر سال موسم سرما میں کسانوں کی جانب سے فصلوں کی باقیات کو جلانے، گاڑیوں اور فیکٹریوں کے دھویں کی وجہ سے پورا شہر سموگ کی لپیٹ میں ہوتا ہے۔
دہلی کے وزیر اعلٰی اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ سموگ سے پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کے لیے پرائمری سکول سنیچر سے بند کیے جا رہے ہیں جو آب و ہوا بہتر ہونے پر ہی کھولے جائیں گے۔
اروند کیجریوال نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی بچے کو کسی صورت میں بھی تکلیف سے نہیں گزرنا چاہیے۔
دہلی میں فضائی آلودگی کے مسئلے پر قابو پانے میں ناکامی پر وزیر اعلٰی کو سیاسی مخالفین اور شہریوں کی جانب سےشدید تنقید کا سامنا ہے۔
سال 2020 میں برطانوی سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق انڈیا میں 2019 کے دوران دس لاکھ 67 ہزار اموات فضائی آلودگی کے باعث ہوئی تھیں جن میں سے 17 ہزار 500 دہلی میں ہوئیں۔
دہلی کا شمار دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کیا جاتا ہے جبکہ آلودگی پر قابو پانے کی غرض سے ہر سال مختلف منصوبوں کا اعلان کیا جاتا تاہم ان کا کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہو سکا۔
شمالی انڈیا میں ہزاروں کی تعداد میں کسان ہر سال موسم سرما کے آغاز میں فصلوں کی باقیات بالخصوص چاول کی مڈھی کو آگ لگاتے ہیں جوسموگ کی بنیادی وجہ ہے۔
فضا کی کوالٹی کا اندازہ لگانے والے اداروں کے مطابق دہلی میں ایک تہائی فضائی آلودگی کی وجہ فصلوں کو لگائی جانے والی آگ ہے۔
وزیر اعلٰی اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے، کسانوں کو جب حل مل جائے گا تو وہ فصلوں کی باقیات کو آگ لگانا بند کر دیں گے۔