Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائنل میں انڈیا کا سامنا کرنا پسند کروں گا: میتھیو ہیڈن

بابراعظم اور محمد رضوان نے نصف سنچری اننگز کھیلیں (فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی تو سوال پیدا ہوا کہ اتوار کو گرین شرٹس کا مقابلہ کون کرے گا؟
کرکٹ فینز ہی نہیں پاکستانی ٹیم کے مینٹور میتھیو ہیڈن بھی اس سوال کے جواب میں اپنا انتخاب شیئر کرتے دکھائی دیے۔
میتھیو ہیڈن کا یہ بیان سوشل ٹائم لائنز پر خاصا نمایاں ہوا جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ’فائنل میں انڈیا کا سامنا کرنا پسند کریں گے۔‘

میتھیو ہیڈن کے بیان پر تبصرہ کرنے والے انڈین فینز نے فائنل میں پاکستان اور انڈیا کے ٹاکرے کی خواہش ظاہر کی تو جواب میں پاکستانی کرکٹ فینز انہیں یہ نصیحت کرتے رہے کہ ’پہلے انگلینڈ سے تو جیت لو۔‘

انڈین کرکٹ فینز اور ٹیم پر ہلکے پھلکے طنز کے باوجود کچھ پاکستانی شائقین نے خواہش ظاہر کی کہ ورلڈ کپ کا فائنل پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہی ہونا چاہیے۔
عمر فاروق نے لکھا کہ ’کم آن انڈیا، بہت مزہ آئے گا۔‘

اراویند رامیش نے معاملے کے ایک اور پہلو کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ’بھائی میتھیو ہیڈن آسٹریلین ہونے کے ناطے آپ کل انگلینڈ کو ہارتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ پاکستان اور انڈیا کو بیچ میں کیوں لارہے ہیں۔‘

نیوزی لینڈ سے میچ میں کامیابی کے بعد ملکی اور غیرملکی کرکٹرز، کرکٹ فینز اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی اکثریت نے گرین شرٹس کو مبارکباد دی۔ تاہم کچھ افراد کے تبصروں سے واضح تھا کہ انہیں خوشی کا یہ لمحہ اور پاکستان کی کامیابی پسند نہیں آئی۔
سابق انڈین کرکٹر عرفان پٹھان بھی شاید ایسی ہی کیفیت سے گزرتے جب انہوں نے لکھا کہ ’پڑوسیو جیت آتی جاتی رہتی ہے لیکن گریس آپ کے بس کی بات نہیں ہے ۔‘

عرفان پٹھان کے اس تبصرے پر پاکستانی کرکٹ فینز نے غم وغصہ کا اظہار کیا تو لکھا کہ ’تمہیں جو درد اٹھا ہے وہ ہمیں پتہ ہے۔‘
نیلم اسلم نے ٹویٹ کے ابہام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’آپ کو افغانستان سے متعلق ایسی بات نہیں کرنی چاہیے۔‘
میچ کے بعد گفتگو میں بابراعظم نے جہاں ٹیم کی کاوشوں اور مسائل کا ذکر کیا وہیں ٹیم پر تنقید کرنے والے ٹیلی ویژن مبصرین کو بھی مشورہ دیا کہ ’جو ٹی وی پر لوگ بیٹھے ہیں وہ بھی یہ جیت انجوائے کریں۔‘
ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی اب تک کی پرفارمنس کو 1992 کے ورلڈ کپ جیسی قرار دینے والے شائقین کرکٹ نے فائنل میں انڈیا کے بجائے انگلینڈ سے مقابلے کی توقع بھی ظاہر کی۔
ماضی کے عالمی کپ مقابلوں کا موجودہ ٹورنامنٹ سے تقابل کا سلسلہ آگے بڑھا تو کہیں سیمی فائنل میں دو مرتبہ آسٹریلیا سے شکست کا ذکر ہوا، کسی نے 1992 میں ن لیگ کی حکومت اور اب بھی انہیں کی حکومت کو یاد کیا۔
انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان ٹی 20 ورلڈ کپ کا دوسرا سیمی فائنل جمعرات 10 نومبر کو ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا۔ اس میچ کی فاتح ٹیم اتوار 14 نومبر کو میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں پاکستان سے مقابلہ کرے گی۔

شیئر: