Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اداروں کے درمیان اختلافات دور کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہوں: صدر علوی

صدر مملکت نے کہا کہ جلد الیکشن ہوجائیں تو بہتر ہے، جمہوری اداروں کے استحکام کے لیے بات چیت کرنی چاہیے۔۔ (فوٹو: اے پی پی)
صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ ’معاملات بہتر کرنے میں جو ادارے موثر ہیں ان سے گفتگو چل رہی ہے، اداروں کے درمیان اختلافات دور کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہوں اور پیغام رسانی کرتا رہتا ہوں۔‘
سنیچر کو گورنر ہاؤس لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف کی تعیناتی پر مشاورت ہو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔
’کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان معاملات بہتر ہوں۔‘
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف کی تعیناتی پر آئین مشاورت کی اجازت نہیں دیتا، اس تعیناتی پر مشاورت ہو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جلد الیکشن ہوجائیں تو بہتر ہے، جمہوری اداروں کے استحکام کے لیے بات چیت کرنی چاہیے۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ فیڈریشن کے حوالے سے کوشش ہے کہ یکجہتی اور معاملات خراب نہ ہوں، عمران خان سے مشورہ کر کے کام نہیں کرتا، عمران خان پرانے دوست ہیں لیڈر مانتا ہوں۔
’کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان معاملات بہتر ہوں، معاملہ یہ ہوگیا ہے اداروں پر بھروسہ نہیں رہا، ہرکام عدلیہ پر ڈالتے ہیں فیصلہ آجائے تو مانتے نہیں، ادارے سیاسی طور پر استعمال ہورہے ہیں۔‘
’نیب کے قانون کا سیاسی استعمال غلط تھا۔ کنٹینر بنے تو تجارت کے لئے تھے مگر ہم نے دنیا کو اس کا نیا استعمال بھی سکھا دیا ہے۔‘
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ مفاہمت کے ساتھ الیکشن کی طرف جانے میں کیا حرج ہے، جمہوریت اداروں کی وجہ سے ہی چلتی ہے۔

عارف علوی نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی شکایات کے ازالہ کیلئے وفاقی ٹیکس محتسب آفس میں خصوصی کائونٹر قائم کیا گیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

’پاکستان کسی ملک خصوصاً بڑے ملکوں سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتا، ہمارے ہاں نااہلی بڑھ گئی ہے، ہمارے ہاں مارشل لاء بھی رہا، خوشی ہے کہ ہمارے ہاں جمہوریت چل رہی ہے۔‘

چھوٹی چھوٹی چپقلشوں میں پڑے رہے تو ترقی نہیں کر سکیں گے: صدر مملکت

قبل ازیں گورنرہاؤس لاہور میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے در مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کیلئے ٹیکس نظام میں اصلاحات نا گزیر ہیں، ٹیکس چوری سے ملکی معیشت متاثر ہوتی ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ ’بدقسمتی سے بہت کم شہری ٹیکس ادا کرتے ہیں،ملک بڑی آزمائشوں میں ہے، چھوٹی چھوٹی چپقلشوں میں پڑے رہے تو ترقی نہیں کر سکیں گے۔‘
’خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں کمی لانے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، خواتین کو ہراساں کرنے کی حوصلہ شکنی کرنا ہو گی کیونکہ جن معاشروں میں خواتین کو ہراساں کیا جاتا ہے وہاں ترقی نہیں ہوتی۔‘
عارف علوی نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی شکایات کے ازالہ کیلئے وفاقی ٹیکس محتسب آفس میں خصوصی کائونٹر قائم کیا گیا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر مشاورت ہو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔ (فائل فوٹو: اے پی پی)

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے حجم کے حساب سے ملک میں محصولات کی شرح صرف 9فیصد ہے،ٹیکس اکٹھا کرنے والے اداروں کو چاہئے کہ ٹیکس دہندگان کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں اور ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو بڑھانے کیلئے موثر اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لئے ٹیکس دینا ضروری ہے، ٹیکس چوری سے ملکی معیشت متاثر ہوتی ہے،بدقسمتی سے پاکستان میں بہت کم شہری ٹیکس ادا کرتے ہیں،شرح نمو کے حساب سے ملک میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کو بڑھانے کیلئے مربوط پالیسیاں تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں تبدیلی لانی ہے تو ہر شہری کو ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ٹیکس ادا کرنا ہو گا کیونکہ ترقی یافتہ ممالک میں ہر شہری ٹیکس دیتا ہے۔صدر مملکت نے کہاکہ ٹیکس کی رقوم ملک وقوم کی ترقی کے لیے خرچ ہونی چاہیے اور ٹیکس دہندگان کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ملنا چاہیے۔
اس موقع پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان، وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ، مختلف ایوان صنعت وتجارت کے صدورسمیت دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

شیئر: