Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں کانکنی کے شعبے میں لائسنس کےلیے نیا قانون متعارف

مملکت میں 90 سے 120 میں کان کنی کے لیے لائسنس دیا جارہا ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب نے کانکنی  کے شعبے میں لائسنس کے حصول کا دورانیہ کم کرنے کے لیے نیا سرمایہ کاری قانون متعارف کرایا ہے‘۔ 
سرمایہ کاروں کے لیے جیولوجیکل ڈیٹا فراہم کرنے کےلیے قومی جیولوجیکل سروے پروگرام بھی متعارف کرایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب میں 90 سے 120 میں کان کنی کے لیے لائسنس دیا جارہا ہے جبکہ عالمی سطح پر کارروائی میں برسوں لگتے ہیں‘۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شرم الشیخ میں سعودی گرین انشیٹیو فورم سے خطا ب میں انہوں نے کہا کہ ’سعودی حکومت ان کمپنیوں کو مواقع فراہم کرنے گی جو مملکت کے اندازے کے مطابق 1.3 ٹریلین کی کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ’ سعودی عرب پوری دنیا میں ماحول دوست توانائی کا نظام رائج کرنے کے لیے کلیدی کردار ادا کررہا ہے‘۔ 
سعودی وزیر صنعت نے کہا کہ’ سعودی عرب میں ایسے معدنیاتی وسائل بڑی مقدار میں موجود ہیں جن سے اب تک کوئی فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔ مملکت جیولوجیکل وسائل سے مالا مال ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ بین الاقوامی ماہرین کا تخمینہ یہ ہے کہ جن معدنیات کی موجودہ پیداوار بڑھانے کے لیے ماحول دوست ٹیکنالوجی درکار ہے۔ 2050 تک اس حوالے سے ہماری ضرورت 5 گنا بڑھ جائے گی۔ معدنیات کی موجودہ رسد کے مسئلے کو ٹھوس بنیادوں پر حل کرنا ہوگا‘۔ 
سعودی وزیر صنعت نے کہا کہ ’سعودی عرب نے اپنے قدرتی وسائل سے استفادے کو یقینی بنانے کے لیے وزارت صنعت و معدنیات قائم کی ہے تاکہ اس چیلنج کا سامنا نہ کرنا پڑے جس سے کئی ممالک دوچار ہوچکے ہیں‘۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ ’مطلوبہ اہداف حاصل کرنے کے لیے تعاون ناگزیر ہے۔ سعودی عرب جنوری 2023 میں کانکنی کی بین الاقوامی کانفرنس ریاض میں منعقد کررہا ہے‘۔

شیئر: