Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصری خاتون نے مردوں کے حلیے میں 25 برس گزار دیے

سکینہ کی کی چھ بیٹیاں، ایک بیٹا اور 25 نواسے نواسیاں ہیں (فوٹو: العربیہ)
ایک مصری خاتون نے اپنی زندگی کی ذمہ داریوں کو بہادری سے ادا کرتے ہوئے منفرد انداز میں اپنی عمر کا بڑا حصہ گزار دیا۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سکینہ نامی اس خاتون نے اپنی اولاد کی پرورش کی غرض سے 25 برس تک مردوں کا حلیہ اختیار کیے رکھا تاکہ انہیں اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے ہوئے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
العربیہ نے اس مصر کے شمال مشرق میں واقع شہر اسماعیلیہ میں رہنے والی اس خاتون سے ملاقات کی۔ اس کی چھ بیٹیاں، ایک بیٹا اور 25 نواسے نواسیاں ہیں۔
سکینہ نے ان مشکلات کے بارے میں بھی بتایا کہ جب انہیں اپنی اولاد کی پرورش کے لیے کام کے لیے اپنے شوہر کے ساتھ اسماعیلیہ منتقل ہونا پڑا۔
انہوں نے بتایا کہ بعد میں خاندان کے اخراجات کے حوالے سے اختلافات کی بناء پر ان کے شوہر نے انہیں چھوڑ دیا تھا۔

’جب سوتی تھی تو ایک دھڑکا سا لگا رہتا تھا‘

خاتون نے بتایا کہ انہوں نے زرعی زمینوں میں کام جاری رکھا اور اس سے ہونے والی کمائی سے انہوں نے اپنی چھ بیٹیوں اور ایک بیٹے کی پرورش کی اور زرعی شعبے میں ایک ڈپلوما بھی حاصل کیا۔
اس کے بعد انہوں نے اپنی تمام چھ بیٹیوں کی شادیاں بھی کرا دیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ رات کو جب سوتی تھیں تو انہیں ہر دم دھڑکا سا لگا رہتا تھا کہ کہیں ان کی بیٹیوں کو کوئی نقصان نہ پہنچ جائے۔
مردوں کا حلیہ اختیار کرنے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سکینہ نے بتایا کہ ان کے کام کی نوعیت ایسی تھی کہ انہیں ایسا لباس پہننا پڑتا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چونکہ دیر تک مردوں کے درمیان کام کرنا ہوتا تھا اس لیے یہ ضروری تھا۔

شیئر: